اسلام
دودھ پیتے بچّوں کیلئے 16 مَدَنی پھول
”حضرتِ سیِّدنا علی اصغر”کے سولہ حُرُوف کی نسبت سے دودھ پیتے بچّوں کیلئے 16 مَدَنی پھول
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! مَدَنی قافِلے کی بَرَکتوں کی بھی کیا خوب بہاریں ہیں۔بچّوں کو امراض سے بچانے کیلئے شروع میں کی جانے والی احتیاطی تدابیر کافی سُود مند ہو سکتی ہیں اس ضمن میں16 مَدَنی پھول مُلا حَظہ فرمایئے : (1) بچّہ یا بچّی کے پیدا ہونے کے فوراً بعد یابَرُّ سات بار ( اول آخِر ایک بار دُرُود شریف ) پڑھ کر اگر بچّے کو دم کر دیا جائے تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بالِغ ہونے تک آفتوں سے حفاظت میں رہے گا(۲)پیدائش کے بعد بچّے کو پہلے نمک مِلے ہوئے نیم گرم پانی سے نَہلائیے پھرسادہ پانی سے غُسل دیجئے تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بچّہ پھوڑے پھنسی کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا(۳) نمک مِلے ہوئے پانی سے بچّوں کو کچھ دنوں تک نَہلاتے رہئے کہ یہ بچّوں کی تندُرُستی کیلئے بے حدمُفید ہے۔ اور نیز (۴) نَہلانے کے بعدبدن پر سرسوں کے تیل کی مالِش بچّوں کی صحّت کے لیے اِکسیر ہے(۵) بچّوں کو دودھ پلانے سے پہلے روزانہ دوتین مرتبہ ایک اُنگلی شہد چٹا دیناکافی فائدہ مندہے(۶) خواہ جُھولے میں جُھلائیں یا بچھونے پر سُلائیں یا گود میں کِھلائیں ہر حال میں بچّوں کا سر اُونچا رکھئے سر نیچا اور
پاؤں اُونچے نہ ہونے دیجئے کہ نقصان دِہ ہے(۷) وِلادت کے بعد بَہُت تیز روشنی والی جگہ میں رکھنے سے بچّے کی نگاہ کمزور ہو جاتی ہے(۸) جب بچّے کے مَسُوڑھے سخت ہو جائیں اور دانت نکلتے معلوم ہوں تو مَسُوڑھوں پر مرغ کی چربی ملا کریں اور (۹) روزانہ ایک دو مرتبہ مَسُوڑھوں پر شہدمَلاکریں اور بچّے کے سر اور گردن پر تیل کی مالِش کرنا مُفید ہے(۱۰) جب دودھ چُھڑانے کا وَقت آئے اور بچّہ کھانے لگے تو خبردار ! خبردار!اس کو کوئی سخت چیز نہ چبانے دیجئے،بَہُت ہی نرم اور جلد ہضم ہونے والی غذائیں کھلائیے(۱۱) گائے یا بکری کا دودھ بھی پلاتے رہئے (۱۲) حسبِ حیثیت بچّوں کو اس عمر میں اچّھی خوراک دیجئے کہ اِس عمر میں جو کچھ طاقت بدن میں آ جائے گی وہ اگر بچّہ زندہ رہا تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ تمام عمر کام آئے گی (۱۳) بچّوں کو بار بار غذا نہیں دینی چاہئے۔ جب تک ایک غذا ہضم نہ ہو جائے دوسری غذا ہرگز مت دیجئے(۱۴) ٹافیاں ، مٹھائی اور کھٹائی کی عادت سے بچانا بَہُت بَہُت بَہُت ضَروری ہے کہ یہ چیزیں بچّوں کی صحّت کے لیے بَہُت ہی نقصان دِہ ہیں(۱۵) بچّوں کو سوکھے میوے اور تازہ پھل کھلانا بَہُت ہی اچھا ہے(۱۶) ختنہ جتنی چھوٹی عمر میں ہو جائے بہتر ہے تکلیف بھی کم ہوتی اور زخم بھی جلدی بھر جاتا ہے۔