اسلام
(12) تارکِ سنّت پر انفرادی کوشش
(12) تارکِ سنّت پر انفرادی کوشش
حاجی خدابخش صاحب بھی ان سعادت مندوں میں سے تھے جو امامِ اہلسنّت، مجددِ دین وملت ،رہبر شریعت ، پیر طریقت، سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا
خان علیہ رحمۃ الرحمن کے پیچھے نماز ادا کیا کرتے تھے ۔آپ کا بیان ہے کہ ایک دن فجر کی نمازکے بعد آپ کا ایک مریدحاضر خدمت تھاجسکی داڑھی حدِّشرع (یعنی ایک مٹھی)سے کم تھی۔ وہ اپنے پیر و مرشد سے کوئی وظیفہ لیناچاہتا تھا ۔ جب اس نے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔تو اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے اپنے اس مرید پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ”جس وقت تمہاری داڑھی شرع کے مطابق ہوجائے گی، اس وقت میں وظیفہ وغیرہ بتادوں گا۔”یہ سن کر اس نے ایک بزرگ کاخط دیا جس میں سفارش کی گئی تھی کہ اسے وظیفہ دے دیا جائے۔ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے فرمایا :” جب تک تم داڑھی حد ِ شرع تک نہ بڑھا ؤ گے اس وقت تک کسی کی بھی سفارش تمہارے حق میں قبول نہ کروں گا اورنہ ہی تمہیں کوئی وظیفہ بتاؤں گا۔جب داڑھی حدِ شرع کے مطابق ہوجائے گی تو میں خود ہی بتادوں گا کسی کی سفارش کی ضرورت بھی نہ پڑے گی ۔”
( حیات اعلیٰ حضرت ،ج۱، ص ۱۵۵)
مَدَنی پھول
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! داڑھی مُنڈوانا اورکتروا کر ایک مٹھی سے چھوٹی کردینا دونوں ہی حرام ہے۔ اللہ ربّ العزت ہمیں مدینے والے مصطفٰے صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی
سنتوں پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ ا لنبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد