چٹان سے چشمہ بہہ نکلا:
چٹان سے چشمہ بہہ نکلا:
حضرتِ سیِّدُنامالک بن دینار رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک سفر کے دوران مجھے سخت پیاس لگی تو میں پانی کی تلاش میں اپنے راستے سے ہٹ کر ایک وادی کی جانب چل پڑا۔ اچانک میں نے ایک خوفناک آواز سنی، میں نے سوچا:شاید! یہ کوئی درندہ ہے جو میری طرف آرہاہے۔چنانچہ، میں بھاگنے ہی والا تھاکہ پہاڑوں سے کسی پکارنے والے نے مجھے پکار کر کہا:”اے انسان! ایسا کوئی معاملہ نہیں جس طرح تم سمجھ رہے ہو، یہ تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ایک ولی ہے جس نے شدَّتِ حسرت سے ایک لمبی سانس لی تو اس کی آواز بلند ہو گئی۔”جب میں اپنے راستے کی جانب واپس مڑا تو ایک نوجوان کو عبادت میں مشغول پایا۔ میں نے اسے سلام کیا اور اپنی پیاس کا بتایا تو اس نے کہا:”اے مالک !اتنی بڑی سلطنت میں تجھے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں ملا۔”پھر وہ چٹان کی طرف گیا اور پاؤں کی ٹھوکر مارکر کہا:”اس ذات کی قدرت سے ہمیں پانی سے سیراب کر جو بوسیدہ ہڈیوں کو بھی زندہ فرمانے پر قادر ہے۔” اچانک چٹان سے پانی ایسے بہنے لگاجیسے چشمہ سے بہتاہے۔میں نے جی بھر کر پینے کے بعد عرض کی:”مجھے ایسی چیز
کی نصیحت فرمایئے جس سے مجھے نفع ہوتا رہے۔” تو اس نے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:”تنہائی میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت میں مشغول ہو جائیے، وہ آپ کو جنگلات میں پانی سے سیراب کر دے گا۔” اتنا کہہ کر وہ اپنے راستے پر چلا گیا۔