اعمال

مُسْتَجَابُ القَسَم صحابی

مُسْتَجَابُ القَسَم صحابی

حضرت سیِّدُنابراء بن مالک رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ مشرکین کے خلاف ایک لڑائی میں شریک
ہوئے ۔اس جنگ میں مشرکین نے مسلمانوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایاتومسلمانوں نے حضرت سیِّدُنابراء بن مالک رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے کہا : ’’اے براء رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ ! سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم نے ارشادفرمایاہے کہ ’’ اگرتم اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ پر قسم کھاؤتو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ضرورتمہاری قسم کو پورافرمائے گا پس آپ (مشرکین کے خلاف) اللّٰہ عَزَّوَجَلَّپر قسم کھالیجئے ! حضرت سیِّدُنابراء رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے بارگاہِ خداوندی میں عرض کی : ’’ یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ! میں تجھے قسم دیتا ہوں کہ ہمیں مشرکین پر غلبہ عطا فرما ۔آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی یہ دعا قبول ہوئی اوراللّٰہ عَزَّوَجَلَّنے مسلمانوں کو مشرکین پر غلبہ عطا فرمادیا ۔پھر ایک مرتبہ ’’سُوس‘‘ کے پل پر مسلمانوں کا کفار سے آمنا سامنا ہوا توکفارنے مسلمانوں کو سخت نقصان پہنچایا ، مسلمانوں نے کہا : ’’ اے براء رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ ! اپنے رب عَزَّوَجَلَّپر قسم کھائیے ! انہوں نے عرض کی : ’’ یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ! میں تجھے قسم دیتا ہوں کہ ہمیں کفار پر غلبہ عطا فرما ! اور مجھے اپنے نبی صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم کے ساتھ ملادے (یعنی شہادت عطا فرمادے ) ۔حضرت سیِّدُنابراء بن مالک رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی یہ دعا بھی قبول ہوئی اور مسلمانوں کو فتح نصیب ہوئی جبکہ آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ شہید ہوگئے ۔‘‘(المستدرک ، کتاب معرفۃالصحابۃ ، باب ذکرشہادۃ البراء بن مالک ، ۴/ ۳۴۰ ، حدیث : ۵۳۲۵)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!