اعمال

معاشی خوشحالی کاحسین دور 

معاشی خوشحالی کاحسین دور

حضرت سَیِّدُنا عُمر بن عبد العزیز عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْعَزِیْز تقریباً اڑھائی سال یعنی 30 مہینے خلیفہ رہے مگر ناجائز آمدنیوں کی روک تھام،ظُلم کے سدِّباب اور مال کی دیانتدارانہ تقسیم کے نتیجے میں ایک سال میں ہی لوگوں کے مالی حالات اتنے بہتر ہوگئے تھے کہ کوئی شخص بھاری رُقوم لاتا اور کسی اہم شخصیّت سے کہتا کہ آپ کی نظر میں جو ضرورت مند ہوں ان کو یہ مال دے دیجئے تو بڑی دوڑ دھوپ اور پوچھ گچھ کے بعد بھی کوئی ایسا آدمی نہ ملتا جسے یہ مال دے دیا جائے ، بالآخر اسے وہ مال واپس لے جانا پڑتا ۔(1)

یحییٰ بن سعید کا بیان ہے کہ حضرت سَیِّدُنا عُمر بن عبد العزیز عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْعَزِ  یْز نے مجھے افریقہ میں صدقہ وُصول کرنے کے لئے بھیجا میں نے صدقہ وُصول کرکے فقرا کو تلاشا کہ ان پر تقسیم کردوں لیکن مجھ کو کوئی فقیر نہیں ملا کیونکہ حضرت سَیِّدُنا عُمر بن عبد العزیز عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْعَزِ  یْز نے لوگوں کو دولت مند بنادیا تھا، لہٰذا میں نے صدقہ کی رقم سے غلام خرید کر آزاد کردیئے۔(2)

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…حضرت سیدنا عمر بن عبد العزیز کی 425حکایات، ص۴۵۸
2…حضرت سیدنا عمر بن عبد العزیز کی 425حکایات، ص۴۵۹

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!