مرنے کے بعد میری قمیض صدقہ کردینا
مرنے کے بعد میری قمیض صدقہ کردینا
حضرتِ سیِّدُنا معروف کرخی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے ان کے مرضِ وفات میں عرض کی گئی کہ کوئی وصیت فرمائیے ۔ارشاد فرمایا : جب میں مرجاؤں تو میری یہ قمیص صدقہ کردینا۔میں چاہتا ہوں کہ جس طرح بغیر لباس کے دنیا میں آیا تھا اسی طرح دنیا سے رخصت ہوجاؤں ۔(المستطرف، ۱/ ۲۴۹)
ایک چادر کے حساب کا ڈر!
حضرت سیِّدُناابو شُعْبَہ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ سے مروی ہے کہ ایک شخص حضرت
سیِّدُناابوذَرغِفَاری رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے پاس حاضر ہو ااور کچھ مال پیش کیا ۔آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے فرمایا : میرے پاس دودھ کے لئے بکری ، سواری کے لئے گدھا اور خدمت کے لئے بیوی ہے ، ایک چادر ضرورت سے زائد ہے اور میں اس کی وجہ سے خوف زدہ ہوں کہ کہیں مجھ سے اس کاحساب نہ لے لیا جائے ! (المعجم الکبیر ، ۲/ ۱۵۰ ، رقم : ۱۶۳۱)
`بڑھاپے میں زیادہ حرص کا سبب
ایک دانا شخص سے پوچھا گیا : کیا وجہ ہے کہ بوڑھا شخص جوان سے زیادہ دنیا کا حریص ہوتا ہے ؟جواب دیا : اس لئے کہ بوڑھے شخص نے دنیا کا ایسا ذائقہ چکھا ہے جو جوان نے نہیں چکھا۔(المستطرف ، ۱/۱۲۶)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد