اسلامواقعات

غز وۂ وادی القریٰ

غز وۂ وادی القریٰ

جنگ خیبر سے فارغ ہو کر رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم وادی القریٰ کی طرف روانہ ہو ئے۔ یہ وادی خیبر اور تَیْماء کے درمیان واقع ہے۔ اس میں دیہات کا لگاتار سلسلہ چلا گیا ہے اس لئے اسے وادی القریٰ کہتے ہیں ۔ وہاں پہنچ کر یہود کو دعوت اسلام دی گئی انہوں نے قبول نہ کی بلکہ برسرپیکار ہوئے ( 2) مگر جلد ی مغلوب ہوگئے۔ خیبر کی طرح غنائم تقسیم کر دی گئیں اور زمین وباغات نصف پیدا وار پر اُن کے قبضہ میں چھوڑ دئیے گئے۔ تَیْمَاء کے یہود نے جب وادی القریٰ کا حال سناتو قاصد بھیج کر رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے جز یہ پر صلح کرلی اورزمین ان ہی کے قبضہ میں رہی۔
جب رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خیبر سے واپس تشریف لا ئے تو آپ نے حضرت مُحَیِّصَہ بن مسعود کو اَہل فدک کے پاس بھیجاوہاں کا رئیس یوشع بن نون یہودی تھا۔ دعوتِ اسلام دی گئی وہ خیبر کا حال سن کے پہلے ہی ڈرے ہو ئے تھے اس لئے انہوں نے نصف زمین پر صلح ( 3) کر لی۔ ( 4)
یہودِ خیبر کو اگر چہ امان دیا گیا تھا مگر وہ اپنی شر ار توں سے بازنہ آتے تھے۔ چنانچہ ایک دن زینب نے جو سلام بن مِشکَم کی زوجہ اور مَرْحب کی بھاوج تھی ایک بکر ی کا گوشت بھون کر اس میں زہر ملا دی اور بطور ہدیہ آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں بھیجا۔ آپ نے اس میں سے بازواٹھا لیا اور کھانے لگے۔ باقی چند صحابہ حاضرین نے تنا ول کیا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کھاتے ہوئے فرمایا کہ یہ گو شت نہ کھا ؤ۔ اور اس یہودیہ کو بلا بھیجا۔ وہ
حاضرخدمت ہو ئی تو فرمایاکہ تم نے اس گوشت میں زہر ملا یا ہے۔ وہ بولی آپ کو کس نے خبر دی۔ آپ نے بازو کی طرف اشارہ کر کے فرمایاکہ اس بازو نے جو میرے ہاتھ میں ہے۔ اس نے کہا: ہاں میں نے اس میں زہر ملا دی ہے۔ بدیں خیال کہ اگر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پیغمبر ہیں تو زہر اثر نہ کرے گی اور اگر آپ پیغمبر نہیں ہیں تو ہم آپ سے آرام پائیں گے۔ آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی ذات شریف کے لئے کسی سے انتقام نہ لیتے تھے۔ اس لئے معاف (1 ) فرمادیا۔ (2 ) وہ صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم جنہوں نے کھایا تھا انتقال فرماگئے۔ان میں سے سب سے پہلے حضرت بِشْر بن بَرَاء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے انتقال فرمایاتو ان کے قصاص میں اس یہودیہ کو قتل کردیا گیا۔
اسی سال حضرت خالد بن وَلید رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ (فاتح شام ) اور حضرت عَمْرْوبن العاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ (فاتح مصر ) ایمان لائے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!