اسلام

عمر بن عبدالعزیز  رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقامِ دفن کی قیمت:

عمر بن عبدالعزیز  رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقامِ دفن کی قیمت:

حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس زمین کے مالک کو اپنی قبر کی جگہ کی قیمت بھیجی تو اس نے عر ض کی: ”اے امیر المؤمنین!اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم !میں آپ کی قبرِ اَنوَر سے برکت حاصل کروں گا، میں نے یہ جگہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے مباح کر دی ہے۔” لیکن آپ ر ضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بلاقیمت جگہ لینے سے انکار کردیا۔

(الطبقات الکبری لابن سعد،الرقم۹۹۵عمر بن عبد العزیز، ج۵، ص۳۱۶ ۔بتغیرٍ)

دوسری روایت میں ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زمین کے مالکوں سے اپنی قبر کی جگہ دودینارکے عوض خریدی تھی۔ پھر ان سے ارشاد فرمایا: ”مجھے اپنی زمین کے درمیان میں جگہ دو اور جب میں دفن کر دیا جاؤں توتم اپنی زمین میں ہل چلانا اور کھیتی باڑی کرنااور عمارت بنانا چاہو تو وہ بھی بنا سکتے ہو بلکہ اس زمین سے جس طرح چاہو نفع اٹھاؤکہ مجھے ان میں سے کوئی چیز نقصان نہ پہنچائے گی۔”

(الطبقات الکبری لابن سعد،الرقم۹۹۵عمر بن عبد العزیز،ج۵،ص۳۱۶)

مُدتِ خلافت اور وصالِ باکمال:

منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مدَّتِ خلافت دس دن کم تیس مہینے تھی اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات حسرت آیات پینتالیس ( 45) سال کی عمر میں ہوئی۔

(الطبقات الکبری ، الرقم۹۹۵، ج۵،ص۳۱۹،بتغیرٍ)

حضرت سیِّدُنا خالد ربعی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:”تورات میں لکھاہواہے کہ زمین و آسما ن حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وصال پر چالیس دن تک آہ وفغاں کرتے رہیں گے۔”

(حلیۃ الاولیاء،عمر بن عبد العزیز،الحدیث۷۴۶۵ ، ج۵،ص ۳۷۷)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!