شراب کی شہد
حضرت خیثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس شراب سے بھری ہوئی مشک لے کر آیا تو آپ نے یہ دعا مانگی کہ یااللہ! عزوجل اس کو شہد بنادے ۔ تھوڑی دیر بعد جب لوگوں نے دیکھاتو وہ مشک شہد سے بھری ہوئی تھی ۔(1)(حجۃ اللہ ج۲،ص۸۶۷وطبری ج۴ص۴)
شراب سرکہ بن گئی
ایک مرتبہ لوگوں نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شکایت کی کہ اے امیر لشکر! آپ کی فوج میں کچھ لوگ شراب پیتے ہیں۔آپ نے فوراً ہی تلاشی لینے کاحکم دے دیا۔ تلاشی لینے والوں نے ایک سپاہی کے پاس سے شراب کی ایک مشک برآمد کی لیکن جب یہ مشک آپ کے سامنے پیش کی گئی تو آپ نے بارگاہ الٰہی عزوجل میں یہ دعا مانگی کہ ”یااللہ! عزوجل اس کو سرکہ بنادے” چنانچہ جب لوگوں نے مشک کا منہ کھول کر دیکھاتوواقعی اس میں سے سرکہ نکلا۔یہ دیکھ کر مشک والا سپاہی کہنے لگا:خدا کی قسم ! یہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کرامت ہے ورنہ حقیقت یہی ہے کہ میں نے اس مشک میں شراب بھر رکھی تھی۔(2)(حجۃ اللہ علی العالمین ج۲،ص۸۶۷)
تبصرہ
کرامت کی پچیس قسموں میں سے ”قلب ماہیت”یعنی کسی چیز کی حقیقت کو بدل دینابھی ہے۔ مذکورہ بالا دونوں روایات کرامت کی اسی قسم کی مثالیں ہیں کہ اولیاء اللہ جب بھی چاہتے ہیں اپنی روحانی طاقت یا اپنی مستجاب دعاؤں کی بدولت ایک چیز کی حقیقت کو بدل کر اس کو دوسری چیز بنا دیتے ہیں ۔ اولیاء اللہ کی کرامتوں کے تذکروں میں اس کی ہزاروں مثالیں ملیں گی۔