اسلامواقعات

حلیہ شریف رسول کائنات ﷺ

حلیہ شریف رسول کائنات ﷺ

 

آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے حلیہ شریف کے بیان میں عرض مدعاسے پیشتر قارئین کرام کی آگاہی کے لئے امورذیل کا بتا دینا ضروری ہے:

{1} … ہمارا عقیدہ ہے کہ کمالِ خُلْق کی طرح کمالِ خِلْقَت میں بھی اللّٰہ تعالٰی نے کسی مخلوق کو حضور صَلَّی اللّٰہُ

تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا مثل پیدا نہیں کیا اور نہ کرے گا۔
لَمْ یَخْلُقِ الرَّحْمٰنُ مِثْلَ محمد ٖ اَ بَدًا وَّ عِلْمِیْ اَنَّہ ٗ لَا یَخْلُق (1 )
نہیں پیدا کیا اللّٰہعَزَّوَجَلَّ نے مثل محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا کبھی اور مجھے یقین ہے کہ وہ نہ پیدا کرے گا.
{2} …جن بزر گوں نے حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا حلیہ مبارک بیان کیا ہے انہوں نے اگرچہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اوصاف کے بیان میں حسب طاقت بشر ی ابلغ انواع بلاغت واکمل قوانین فصاحت سے کام لیا ہے مگر غایت جسے وہ پہنچے ہیں یہی ہے کہ انہوں نے حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی صفات کی صرف ایک جھلک کا ادراک کیا ہے اور حقیقت وصف کے اِدر اک سے عاجز رہ گئے ہیں ۔ خلاصہ یہ ہے کہ وہ صورتِ وَصف کو پیش کرسکتے ہیں نہ حقیقت ِوَصف کو کیونکہ حقیقت ِوَصف حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو خالق ِبے چوں کے سوا کوئی نہیں جانتا، چنانچہ امام بو صیری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ قصیدہ ہمزیہ میں فرماتے ہیں : ؎
اِنَّمَا مَثَّلُوْا صِفَا تَکَ لِلنَّاس کَمَا مَثَّلَ النُّجُوْمَ الْمَآئُ
انہوں نے صرف صورت دکھائی ہے تیری صفات کی لوگوں کو جیسا پانی صورت دکھا دیتا ہے ستا روں کی.
امام قرطبی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ (متوفی ۶۷۱ ھ) نے کتاب الصلوٰۃ میں کسی عارف کا کیا اچھا قول (2 ) نقل کیا ہے کہ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا کامل حسن ہمارے لئے ظاہر نہیں ہوا کیونکہ اگر ظاہر ہو جاتا تو ہماری آنکھیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دیدار کی تا ب نہ لا سکتیں ۔ ( 3)
{3} …حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اوصاف کے بیان میں جو تشبیہات وار دہوئی ہیں وہ صرف لوگوں کے سمجھانے کے لئے حسب عرف وعادتِ شعر اء استعمال ہو ئی ہیں کیونکہ حقیقت میں مخلوقات میں سے کوئی شے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی صفات خَلقیہ وخُلقیہ کے مما ثل ومعادِل نہیں ۔
{4} …اعضائے شریف میں تو سط واعتدال جو حسن وجمال کا مدار اور فضل وکمال کا مبنیٰ ہے، بطور کلیہ ہر جگہ ملحوظ ہے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا محمد وَّ عَلٰٓی اٰلِ سَیِّدِنَا
محمد وَّاَصْحٰبِ سَیِّدِنَا محمد بِقَدَرِ حُسْنِہٖ وَجَمَالِہٖ وَکَمَالِہٖ کُلَّمَا
ذَکَرَکَ وَذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَغَفَلَ عَنْ ذِکْرِکَ وَذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!