حضرت میمونہ بنت حارث ہلالیہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا
ان کی بہن ام الفضل لبابہ کبریٰ حضرت عباس بن عبد المطلب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے نکاح میں تھیں ۔ حضرت میمونہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا پہلے مسعود بن عمرو بن عمیر ثقفی کے نکاح میں تھیں ۔مسعود نے طلاق دے دی تو ابو رُھم بن عبد العزّٰی نے ان سے شادی کرلی۔ ابو رُھم کے انتقال کے بعد حضرت عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ان کا نکاح مقام سرف میں آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ کردیا۔ سرف ہی میں ۵۱ھ میں ان کا انتقال ہوا۔ حضرت ابن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے ان کے جنازہ کی نماز پڑھائی اور قبر میں اتارا۔ جب جنازہ اٹھانے لگے تو حضرت ابن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے کہا کہ یہ رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زوجہ ہیں ان کے جنازے کو زیادہ حرکت نہ دو آہستہ لے چلو۔ ان کی روایت سے 76 حدیثیں مروی ہیں جن میں سے سات پر بخاری و مسلم کا اتفاق ہے۔ (۲ )
________________________________
1 – شرح الزرقانی مع المواہب اللدنیۃ ، المقصد الثانی ۔۔۔إلخ ، الفصل الثالث فی ذکر ازواجہ الطاہرات ۔۔۔ إلخ ، ج۴، ص۴۱۶۔۴۱۸۔علمیہ