اسلامواقعات

حضرت عمروبن مرہ جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

حضرت عمروبن مرہ جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

یہ زمانۂ جاہلیت میں حج کرنے گئے تو مکہ مکرمہ میں ایک خواب دیکھا اور ایک غیبی آواز سنی جس میں ان کو نبی آخرالزمان صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم پر ایمان لانے کی ترغیب دلائی گئی ۔ یہ اس خواب سے بے حد متأثرہوئے اورنبی آخرالزمان صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی آمدکے منتظررہے۔چنانچہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے اپنی نبوت کا اعلان فرمایا تو انہوں نے بارگاہ نبوت میں حاضر ہوکر اسلام قبول کرلیا اور پھر اپنی قوم میں آکر اسلام کی تبلیغ کرنے لگے اوران کی قوم کے بہت سے لوگوں نے اسلام قبول کرلیا۔ پھر ان مسلمانوں کو ساتھ لے کر بارگاہ نبوت میں دوبارہ حاضر ہوئے۔ بہت ہی بہادر مجاہد بھی تھے اور اکثر اسلامی جہادوں میں شمشیربکف ہوکر کفار سے جنگ بھی کی ۔آخرمیں مدینہ منورہ سے ملک شام میں جاکر سکونت اختیار کرلی اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورحکومت میں وفات پائی ۔(2)(اکمال،ص۶۰۷وکنزالعمال،ج۱۶،ص۱۱۵)

کرامت
دشمن بلاؤں میں گرفتار

ان کی ایک کرامت یہ ہے کہ مستجاب الدعوات تھے یعنی ان کی دعائیں بہت
زیادہ اور بہت جلد مقبول ہواکرتی تھیں۔چنانچہ منقول ہے کہ جب اپنی قوم کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے تشریف لے گئے تو ایک شخص نے ان کی بہت زیادہ ہجو اورمذمت کی اوران کی شان میں توہین آمیزالفاظ بکنے لگا اور آپ کو جھوٹا کہنے لگا۔ اس وقت آپ نے مجروح قلب کے ساتھ اس طرح دعا مانگی :یا اللہ ! عزوجل اس کی زندگی کوتلخ بنادے اوراس کی زبان کو گونگی اوراس کی آنکھوں کو اندھی کردے ۔ آپ کی دعا کا یہ اثر ہوا کہ یہ شخص گونگااوراندھا ہوگیا اور اس قدربوڑھا ہوگیا کہ اس کے دانت ٹوٹ گئے اورزبان کے شل ہوجانے سے اس کو کسی چیز کا مزہ محسوس نہیں ہوتا تھا۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!