حضرت عمروبن طفیل دوسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
یہ اپنے باپ حضرت طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مدینہ منورہ میں آکراسلام سے مشرف ہوئے اورتمام عمر مدینہ منورہ ہی میں رہے ۔ امیر المؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت میں جبکہ مرتدین سے جہاد کیلئے مسلمانوں کا لشکر مدینہ منورہ سے روانہ ہوا تو یہ دونوں باپ بیٹے بھی اس لشکر میں شامل ہوکر جہاد کے لئے چل پڑے۔چنانچہ حضرت طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنگ یمامہ میں شہید ہوگئے اورحضرت عمروبن طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہماکاایک ہاتھ کٹ گیااورشدیدطورپرزخمی ہوگئے لیکن صحت یاب ہوگئے۔
پھر جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورخلافت میں جنگ یرموک کا معرکہ درپیش ہوا تو حضرت عمروبن طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہما اس جہاد میں مجاہدانہ شان کے ساتھ گئے اور کفار سے لڑتے ہوئے جام شہادت سے سیراب ہوئے ۔ (2)
(اسدالغابہ،ج۴،ص۱۱۵)
کرامت
نورانی کوڑا
حضورانور صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ان کے گھوڑا ہانکنے کے کوڑے کے بارے میں دعا فرمادی تو ان کا کوڑا رات کی تاریکی میں اس طرح روشن ہوجایا کرتا تھا کہ یہ اسی کی
روشنی میں راتوں کوچلتے پھرتے تھے۔ (1) (کنزالعمال،ج۱۶،ص۱۶۰،مطبوعہ حیدرآباد)