حضرت عبداللہ بن قرط رضی اللہ تعالیٰ عنہ
ان کا خاندانی تعلق بنی ازد سے ہے اس لئے ازدی کہلاتے ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں ان کا نام”شیطان ”تھا۔ مسلمان ہوجانے کے بعد نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ان کا نام عبداللہ رکھ دیا۔یہ جنگ یرموک اورفتح دمشق کی لڑائیوں میں بڑی دلیری اور جانبازی کے ساتھ کفا رسے لڑتے رہے ۔ حضرت ابو عبید ہ بن الجراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو دو مرتبہ ”حمص”کا حاکم بنا دیا ۔ پھرحضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حکومت میں بھی یہ ”حمص”کے حاکم بنائے گئے ۔ ان کا شمار محدثین کی فہرست میں ہوتا ہے اور
محدثین کی ایک جماعت نے ان کے حلقہ درس میں حدیثوں کا سماع کیا ہے ۔ ۵۶ھ میں روم کی زمین میں کفار سے لڑتے ہوئے شہادت سے سرفراز ہوگئے ۔ (1)
(اسدالغابہ،ج۳،ص۲۴۳واکمال،ص۶۰۵)
کرامت
مستجاب الدعوات
ان کی ایک کرامت یہ ہے کہ ان کی دعائیں بہت زیادہ اوربہت جلد قبول ہواکرتی تھیں اور ان کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ میں بحالت سفر حضرت خالد بن الولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھا مگر ناگہاں میرا اونٹ اس قدر تھک گیا کہ چلنے کے قابل ہی نہ رہا چنانچہ میں نے ارادہ کرلیا کہ حضرت خالد بن الولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ساتھ چھوڑدوں لیکن پھر میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگی تو بالکل ناگہاں میرا اونٹ چاق وچوبند ہوکر تیزی کے ساتھ چلنے لگا۔ (طبرانی)