اسلامواقعات

حضرتِ اُم کلثوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا

حضرتِ اُم کلثوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا

کنیت کے ساتھ ہی مشہور ہیں ۔پہلے عُتَیْبَہ بن ابی لہب کے نکاح میں تھیں ۔ جب عُتَیْبَہ نے ان کو اپنے باپ
کے کہنے سے طلاق دی، رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے گستاخی سے پیش آیا۔حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّم کی قمیص پھاڑ دی تو حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زبان مبارک سے نکلا: ’’ یااللّٰہ ! اپنے کتوں میں سے ایک کتے کو اس پر مسلط کردے۔ ‘‘ کچھ مدت کے بعد ابو لہب اور عُتَیْبَہ بغرض تجارت ایک قافلہ کے ساتھ شام کی طرف روانہ ہوئے۔ راستے میں ایک راہب کے صومعہ (۱ ) کے پاس اترے، راہب نے کہا کہ یہاں درندے بہت ہیں ۔ ابولہب نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ تمہیں میری عمر اور میرا حق معلوم ہے؟ وہ بولے کہ ہاں ! ابو لہب نے کہا کہ محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) نے میرے بیٹے پر بد دعا کی ہے۔ تم اپنی متاع صومعہ پر جمع کردو اور عُتَیْبَہ کے لئے اس کے اوپر بستر کر دو اور خود اس کے گردا گرد سوجاؤ! چنانچہ ایسا ہی کیا گیا۔رات کو ایک شیر آیااس نے سب کو سونگھاپھر متاع پر کود کر عُتَیْبَہ کو پھاڑ ڈالا۔ اہل قافلہ نے ہر چند شیر کو تلاش کیامگر نہ ملا۔
حضرت رُقیہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے بعد ربیع الاوَّل ۳ ھ میں ام کلثوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکا نکاح حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُسے ہوا اور شعبان ۹ھ میں انتقال ہوا۔آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے نماز جنازہ پڑھائی۔ ( ۲)

________________________________
1 – گرجا۔
2 – شرح الزرقانی مع المواہب اللدنیۃ ، المقصد الثانی ۔۔۔إلخ ، الفصل الثانی فی ذکر اولادہ الکرام ۔۔۔ إلخ ، ج۴،ص ۳۲۲۔۳۲۷۔علمیہ

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!