اسلامواقعات

توبہ پر قائم نہ رہنے والے کی توبہ

توبہ پر قائم نہ رہنے والے کی توبہ

حضرت سيدنا موسی کليم اللہ ں کے زمانہ ميں ايک آدمی توبہ پر پختہ نہيں رہتا تھا ،جب بھی توبہ کرتا توڑ ڈالتا ۔بيس سال تک اس کی يہی حالت رہی ۔اللہ تعالی نے حضرت موسی عليه السلام کی طرف وحی کی کہ ميرے بندے سے کہو کہ ميں اس پر غضبناک ہوں ۔حضرتِسیدنا موسی کليم اللہ عليه السلام نے اس آدمی تک يہ پيغام پہنچا ديا ۔وہ بڑا غمگين

ہوا اور صحرا کی طرف چل پڑا ۔وہ کہہ رہا تھا :”اے ميرے خدا! کيا تيری رحمت ختم ہو گئی يا تجھے ميری نافرمانی نے نقصان ديا ‘يا تيری معافی کے خزانے ختم ہو گئے ؟کونسا گناہ تيری قديم صفات عفوو کرم سے بڑا ہے ؟جب تو اپنے بندوں پر رحمت بند کر دے گا تو وہ کس سے اميد رکھيں گے ؟اگر تو نے انہيں رد کر دياتو وہ کس کے پاس جائيں گے ؟اگر تيری رحمت ختم ہو گئی اور مجھے عذاب دينا لازم ہو گيا تو پھر اپنے تمام بندوں کا عذاب مجھ پر کر دے ،ميں اپنی جان ان کے بدلے ميں پیش کرتا ہوں ۔”
اللہ عزوجل نے فرمايا :”اے موسی عليه السلام!اس کی طرف جاؤاور کہو کہ اگر تيرے گناہ زمين بھر کے برابر ہوں ،تب بھی تجھے بخش دوں گا کہ تو نے ميرے کمال قدرت اورکمال عفو و رحمت کو جان ليا ۔”

 

logo ahlesunnatsdotcom Madeena
logo ahlesunnatsdotcom Madeena

(مکاشفۃ القلوب ، الباب السابع عشر فی بیان الامانۃ والتو بۃ ، ص ۶۳۔ ۶۴)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!