بہتروہ عورت ہے جس کا مہربہت آسانی سے ادا کیا جائے
رسولِ نذیر ، سِراجِ مُنیر، محبوبِ ربِّ قدیرصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا
فرمانِ فضیلت نشان ہے : خَیْرُہُنَّ اَ یْسَرُہُنَّ صَدَاقاً یعنی عورتوں میں سب سے بہتر وہ عورت ہے جس کا مہر بہت آسانی سے ادا کیا جائے ۔(المعجم الکبیر للطبرانی، ۱۱/ ۶۵، حدیث :۱۱۱۰۰)
مہرکا کم ہونا کامیاب نکاح کی نشانی ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک میں نکاح کے حوالے سے ایک اہم ترین مدنی پھول بیان کیا گیاہے ، نکاح اور ایمان یہ دو ایسی عبادتیں ہیں جو حضرت سیدنا آدم عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے شروع ہوئیں اور تاقیامت رہیں گی، نکاح بہترین عبادت ہے کہ اس سے نسلِ انسانی کا بقا ہے یہ ہی صالحین و ذاکرین و عابدین کی پیدائش کا ذریعہ ہے مگر صد کروڑ افسوس !آج کل اس اہم عبادت کو بھی ہم نے خود ہی مشکل بنارکھا ہے مثلاً مہر (Dower)میں بھاری رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے حالانکہ بہتری اس بات میں پوشیدہ ہے کہ مہر میں اتنی کم رقم رکھی جائے جسے نکاح کرنے والا بآسانی ادا کر سکے ، حضرتِ سیِّدُناعلامہ عبد الرء ُوف مناوی علیہ رحمۃ اللّٰہ الھادی اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : عورت کے مہر کا کم ہونا عورت کی برکت اور بہتری کی نشانی ہے اور یہ کامیاب نکاح کے لئے اچھا شگون ہے ۔(فیض القدیر، ۳/ ۶۶۷، تحت الحدیث : ۴۱۱۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد