اسلام

بداخلاقی کی دو علامتیں

بداخلاقی کی دو علامتیں

حضرت سیِّدُناابو حازِم رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: آدمی کے بدخُلْق ہونے کی علامت یہ ہے کہ وہ اپنے اہلِ خانہ کے پاس اس حالت میں جائے کہ وہ خوشی سے مُسکرا رہے ہوں اوراسے دیکھ کر خوف سے الگ الگ ہوجائیں اور ایک علامت یہ ہے کہ بلّی اس سے (ڈر کر)بھاگ جائے یا کتا خوف کی وجہ سے دیوار پھلانگ جائے۔ (تنبیہ المغترین،ص۱۹۹)

خوش خلقی کے درجات

مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان فرماتے ہیں : خوش خُلْقی کا اَدنیٰ درجہ یہ ہے کہ کسی کو جانی ، مالی ، عزت کی اِیذا نہ دے ، اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ برائی کا بدلہ بھلائی سے کرے ، یہ بہت اعلیٰ چیز ہے ، جسے خدا تعالیٰ نصیب کرے ۔
(مراۃ المناجیح ، ۶/ ۴۶۱)

بدی را بدی سَہل باشَد جَزا
اگر مَردی اَحسِن اِلٰی مَن اَسا
(یعنی بدی کا بدلہ بدی سے دینا تو آسان ہے اگر تو مر د ہے تو برائی کرنے والے کے ساتھ بھی بھلائی کر) (غیبت کی تباہ کاریاں،ص۳۴۲)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!