اِخلاص بھی ضروری ہے(حکایت )
اِخلاص بھی ضروری ہے(حکایت )
ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ میں نے سحری کے وقت اپنے حجرے میں سورۂ طٰہٰ کی تلاوت کی، جب میں نے اسے ختم کیا تو مجھ پر اُونگھ طاری ہو گئی۔ میں نے دیکھا کہ ایک شخص آسمان سے اُترا جس کے ہاتھ میں ایک سفید رنگ کا صحیفہ (رجسٹر) تھا، اس نے وہ میرے سامنے رکھ دیا، میں نے اس میں سورۂ طٰہٰ لکھی ہوئی پائی اور سوائے ایک کلمہ کے تمام کلمات کے نیچے دس دس نیکیوں کا ثواب لکھا ہوا دیکھا، میں نے اس کلمے کی جگہ لکھ کر مٹا دینے کے اثرات دیکھے تو مجھے دکھ ہوا، لہٰذا میں نے اس شخص سے کہا : اللّٰہعَزَّوَجَلَّکی قسم ! میں نے اس کلمہ کو بھی پڑھا تھا، لیکن میں اس کا ثواب لکھا ہوا پا رہا ہوں نہ ہی اس کلمے کو ! اس شخص نے جواب دیا : آپ سچ کہہ رہے ہیں، آپ نے واقعی اسے پڑھا تھا اور ہم نے بھی اسے لکھ لیا تھا مگر ہم نے ایک ندا دینے والے کو یہ کہتے سنا کہ اسے مٹا دو ! اور اس کا اجر و ثواب بھی کم کر دو! چنانچہ ہم نے اسے مٹا دیا۔ یہ
سن کر مَیں خواب میں رونے لگا اور عرض کی : تم نے ایسا کیوں کیا؟ وہ بولا : ایک شخص دورانِ تلاوت آپ کے پاس سے گزرا تو آپ نے اس کی خاطر اپنی آواز بلند کر لی تھی، لہٰذا ہم نے اسے مٹا دیا۔ (قوت القلوب،۱/ ۱۱۲)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد