امامِ مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور تعظیمِ خاکِ مدینہ :
امامِ مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور تعظیمِ خاکِ مدینہ :
حضرت سیِّدُنا امام شافعی علیہ رحمۃاللہ الکافی فرماتے ہیں: ”میں نے حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دروازے پر خراسان یا مصر کے گھوڑے بندھے ہوئے دیکھے جوآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوبطورِ ہدیہ پیش کئے گئے تھے ۔ان سے زیادہ عمدہ گھوڑے میں نے کبھی نہ دیکھے تھے۔ چنانچہ، میں نے عرض کی: ”یہ کتنے عمدہ گھوڑے ہیں۔” تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: ”میں یہ سب آپ کو تحفے میں دیتا ہوں۔”میں نے عرض کی :”ایک گھوڑا آپ اپنے لئے رکھ لیں۔” تو فرمایا:”مجھے اللہ عَزَّوَجَلَّ سے حیا آتی ہے کہ اس مبارک زمین کو اپنے گھوڑے کے قدموں تلے روندوں جس میں اس کے پیارے رسول، رسولِ مقبول، بی بی آمنہ کے گلشن کے مہکتے پھول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ورضی اللہ تعالیٰ عنہا کا روضۂ انور ہے۔”
(احیاء علوم الدین،کتاب العلم،باب ثانی فی العلم المحمود والمذموم واقسامھما واحکامھما،ج۱،ص۴۸)
حضرت سیِّدُنا یحیی بن سعید علیہ رحمۃاللہ المجید فرماتے ہیں :”حضرت امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس امت کے لئے رحمت ہیں ۔”
حضرت سیِّدُنا ابو قدامہ علیہ رحمۃاللہ فرماتے ہیں: ”حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے زمانے کے سب سے بڑے”حافِظُ الحدیث” تھے۔”
(ترتیب المدارک وتقریب المسالک،باب شھادۃ السلف الصالح واھل العلم لہ بالامامۃ فی العلم،ج ۱،ص۳۷)
حضرت سیِّدُنا ابو عبد اللہ منتاب علیہ رحمۃاللہ التواب فرماتے ہیں:”حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک لاکھ (1,00,000)احادیث یاد تھیں۔”
(شرح الزرقانی علٰی موطأالامام مالک ،ج۱،ص۳۵)
حضرت سیِّدُنا لیث بن سعد علیہ رحمۃاللہ الاحد فرماتے ہیں:”اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!مجھے روئے زمین پرسب سے زیادہ محبت حضرت امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے۔”آپ ر حمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یہ دُعا فرمایاکرتے: ”یااللہ عَزَّوَجَلَّ !میری عمر بھی امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لگادے ۔”
حضرت سیِّدُنا امام اوزاعی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ حضرت سیِّدُنا امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہت تعظیم کیا کرتے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بات کرتے تو عظیم القابات سے یاد فرماتے ہوئے یوں گویاہوتے: ”عالم العلماء نے یوں کہا، عالمِ مدینہ نے یہ فرمایا اور مفتئ حرمین کا فرمان یہ ہے۔”
(سیر اعلام النبلاء، الرقم۱۱۸0، مالک الامام،ج۷،ص۴۱۲۔ترتیب المدارک وتقریب المسالک، الفصل الاول فی ترجیحہ من طریق النقل، ج۱، ص۱۹)
حضرت سیِّدُنا مثنی بن سعیدقصیر علیہ رحمۃاللہ القدیر فرماتے ہیں،میں نے حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرماتے سنا :”میں ہر رات سرکارِ ابدقرار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا دیدار کرتا ہوں۔”
(حلیۃ الاولیاء،مالک بن انس،الحدیث ۸۸۵۵،ج۶،ص۳۴۶)