اسلامواقعات

کنواں قبر بن گیا

کنواں قبر بن گیا

ایک عورت جس کا نام ارویٰ بنت اویس تھا اس نے ان کے اوپر حاکم مدینہ مروان بن الحکم کی کچہری میں یہ دعویٰ دائرکردیاکہ انہوں نے میری ایک زمین لے لی ہے۔ مروان نے جب ان سے جواب طلب کیاتو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے جب رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص کسی کی بالشت برابر بھی زمین لے لے گا تو قیامت کے دن اس کو ساتوں زمینوں کا طوق پہنایا جائے گاتو اس حدیث کو سن لینے کے بعد بھلایہ کیونکر ممکن ہے کہ میں کسی کی زمین لے لوں گا ۔ آپ کا جواب سن کر مروان نے کہا: اے عورت!اب میں تجھ سے کوئی گواہ طلب نہیں کروں گا، جا تو اس زمین کو لے لے ۔ حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ فیصلہ سن کر یہ دعا مانگی: یااللہ! عزوجل اگر یہ عورت جھوٹی ہے تو اندھی ہوجائے اور اسی زمین پر مرے۔ چنانچہ اس کے بعد یہ عورت اندھی ہوگئی ۔ محمد بن زید بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا بیان ہے کہ میں نے اس عورت کو دیکھا ہے کہ وہ اندھی ہوگئی تھی اور دیواریں پکڑ کر ادھر ادھرچلتی پھرتی تھی یہاں تک کہ وہ ایک دن اسی زمین کے ایک کنوئیں میں گر کر مرگئی اور کسی نے اس کو نکالابھی نہیں اس لئے وہی کنواں اس کی قبر بن گیا اور ایک اللہ والے کی دعا کی مقبولیت کا جلوہ نظر آگیا ۔ (1)(مشکوٰۃ ،ج۲،ص۵۴۶وحجۃ اللہ ج۲،ص۸۶۶بحوالہ بخاری ومسلم)

تبصرہ

اللہ والوں کی یہ کرامت ہے کہ ان کی دعائیں بہت زیادہ اوربہت جلد مقبول ہواکرتی ہیں اور ان کی زبان سے نکلے الفاظ کا ثمرہ خداوند کریم ضرور عالم وجود میں لاتا ہے ۔ سچ ہے ؎

جو جذب کے عالم میں نکلے لب مومن سے
وہ بات حقیقت میں تقدیر الٰہی ہے

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!