اسلامواقعات

شیخین کا دشمن کتابن گیا

شیخین کا دشمن کتابن گیا

 

اسی طرح حضرت امام مستغفری رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ ایک بزرگ سے ناقل ہیں کہ میں نے ملک شام میں ایک ایسے امام کے پیچھے نماز ادا کی جس نے نماز کے بعد حضرات ابوبکروعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حق میں بددعا کی۔ جب دوسرے سال میں نے اسی مسجد میں نماز پڑھی تو نماز کے بعد امام نے حضرات ابوبکروعمررضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حق میں بہترین دعا مانگی ، میں نے مصلیوں سے پوچھا کہ تمہارا پرانا امام کیا ہوا؟تولوگوں نے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ چل کر اس کو دیکھ لیجئے ! میں جب ان لوگوں کے ساتھ ایک مکان میں پہنچا تو یہ دیکھ کر مجھ کو بڑی عبرت ہوئی کہ ایک کتابیٹھا ہوا ہے اوراس کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری ہیں ۔ میں نے اس سے کہا کہ تم وہی امام ہو جوحضرات شیخین کے لئے بددعا کیا کرتا تھا؟تو اس نے سرہلا کر جواب دیا کہ ہاں!(1)(شواہد النبوۃ،ص۱۵۶)
اللہ اکبر!سبحان اللہ!کیا عظیم الشان ہے شان صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی! بالخصوص یارِ غارِرسول حضرت امیرالمؤمنین ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ۔ کیا خوب کہا ہے کسی مداح صحابہ نے ؎

بیچ میں شمع تھی اور چاروں طرف پروانے
ہر کوئی اس کے لئے جان جلانے والا
دعویٰ الفت احمد تو سبھی کرتے ہیں
کوئی نکلے تو ذرا رنج اٹھانے والا

کام الفت کے تھے وہ جن کو صحابہ نے کیا
کیا نہیں یاد تمہیں ”غار” میں جانے والا

تبصرہ

کسی کام کے انجام اورمستقبل کے حالات کو جان لینا، ہر شخص جانتا ہے کہ یقینایہ غیب کا علم ہے ۔ امیر المؤمنین حضرت ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ بالا کرامات سے روزِ روشن کی طرح ظاہر ہوجاتاہے کہ امیرالمؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اللہ تعالیٰ نے کشف والہام کے طور پر ان غیبوں کا علم عطافرما دیا تھا- ِلله!انصاف کیجئے کہ جب خلیفہ پیغمبرکو اللہ تعالیٰ نے الہام وکشف کے ذریعہ علم غیب کی کرامت عطافرمائی تو کیا اس نے اپنے پیغمبر صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو اپنی مقدس وحی کے ذریعہ علم غیب کا معجزہ نہ عطا فرمایا ہوگا؟کیا معاذ اللہ!اللہ تعالیٰ کو علم غیب بتانے کی قدرت نہیں یا نعوذباللہ ! نبی علیہ الصلوۃ والسلام میں علم غیب حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں۔ بتائيے دنیا میں کو ن ایسا احمق ہے جو خدا عزوجل کی قدرت اوراس کے نبی علیہ الصلوۃ و السلام کی صلاحیت سے انکارکرسکتا ہے جب خدا عزوجل کی قدرت مسلم اورنبی علیہ الصلوۃ و السلام کی صلاحیت تسلیم ہے تو پھر بھلانبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے علم غیب کا انکار کس طرح ممکن ہوسکتاہے؟
مگر افسوس صدہزارافسوس کہ وہابی علماء جو عظمت مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو گھٹانے کے لیے لنگر لنگوٹ کس کر بلکہ برہنہ ہوکر میدان میں اتر پڑے ہیں یہ سب کچھ جانتے ہوئے اورسینکڑوں آیات بینات اور دلائل وشواہد کو دیکھتے ہوئے بھی آنکھ میچ کر حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کے علم غیب کا چلا چلا کرانکار کرتے رہتے ہیں اوراپنے
پیروؤں اورہواخواہوں کو اس درجہ گمراہ کرچکے ہیں کہ ان کے عوام گمراہی کی بھول بھلیوں سے نکل کر صراط مستقیم کی شاہراہ پر آنے کے لیے کسی طرح تیار ہی نہیں ہوتے اورمثل مشہور ہے کہ سوتے کو جگانا بہت آسان ہے مگر جاگتے کو جگانا انتہائی مشکل ہے۔ اس لئے اب ہم ان لوگوں کی ہدایت سے تقریباًمایوس ہوچکے ہیں کیونکہ یہ لوگ جاہل نہیں بلکہ متجاہل ہیں یعنی سب کچھ جانتے ہوئے بھی جاہل بنے ہوئے ہیں اوریہ لوگ طالب حق نہیں ہیں بلکہ معاند ہیں، یعنی حق کے ظاہر ہونے کے بعد بھی حق کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔
اس لئے ہم اپنے سنی حنفی بھائیوں کو یہی مخلصانہ مشورہ بلکہ حکم دیتے ہیں کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے غیب داں ہونے کے عقیدہ پر خود پہاڑ کی طرح مضبوطی کے ساتھ قائم رہیں اوران گمراہوں کی تقریروں ، تحریروں اورصحبتوں سے بالکل قطعی طور پر پرہیز کریں کیونکہ گمراہی کے جراثیم بہت جلد اثرکرجاتے ہیں اورہدایت کا نور بڑی مشکل اوربے حد جدوجہد کے بعد ملتاہے ۔ خداوند کریم ہمارے برادرانِ اہل سنت کے ایمان وعقائد کی حفاظت فرمائے اورتمام گمراہوں ، بددینوں اوربیدینوں کے شر سے بچائے رکھے ۔ (آمین)
آخر الذکرمذکورہ بالا تین روایتوں سے ظاہر ہے کہ حضرت ابوبکروعمررضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مقدس شان میں بدگوئی اوربدزبانی کا انجام کتنا خطرناک وعبرتناک ہے؟ زمانہ حال کے تبرائی روافض کے لیے یہ روایات تازیانہ عبرت ہیں کہ وہ لوگ اپنی تبرابازیوں سے باز آجائیں ورنہ ہلاکتوں اوربربادیوں کا سگنل ڈاؤن ہوچکا ہے اور قریب ہے کہ عذاب الٰہی کی ریل گاڑی ان ظالموں کو روند کر چورچور کر ڈالے گی
اور ان شاء اللہ تعالیٰ یہ خبثاء بھی دونوں جہان کی لعنتوں میں گرفتار ہوکر دنیا میں مسخ ہو کر خنزیر وبندراورکتے بنادیئے جائیں گے اورآخرت میں قہر قہار وغضب جبار میں گرفتار ہوکر عذابِ نارپاکر ذلیل وخوار ہوجائیں گے ۔
حضرات اہل سنت کو لازم ہے کہ تمام گمراہ فرقوں کی طرح روافض وخوارج سے بھی اسی طرح مقاطعہ رکھیں اوران سے الگ تھلگ رہیں کیونکہ یہ سب فرقے جو شان رسالت ودربار صحابیت وبارگاہ اہل بیت میں گستاخیاں کرتے ہیں یقینابلاشبہ یہ سب کے سب جہنمی ہیں اوریہ لوگ جہاں بھی اورجس مجلس میں بھی رہیں گے ان پر خدا کی پھٹکارپڑتی رہے گی اورظاہر ہے کہ جو ان کے پاس بیٹھے گا اوران سے میل جول رکھے گا ان پر اترنے والی پھٹکار سے اس کو بھی ضرورکچھ نہ کچھ حصہ مل جائے گا۔ لہٰذا خیریت اسی میں ہے کہ آگ سے دور ہی رہے ورنہ اگرجلنے سے بچیں گے تو کم از کم اس کی آنچ سے نہ بچ سکیں گے ۔ خداوند کریم حضرات اہل سنت کے ایمان کی حفاظت فرمائے ۔ آمین۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!