اسلام

مرکبات کابیان

    مرکبات سے مراد وہ اسماء وافعال جو بیک وقت” ہفت اقسام ”میں سے دو مختلف اقسام سے تعلق رکھتے ہوں ۔مثلاً :”اَلْاَلْوُ ” یہ مہموزالفاء بھی ہے اورناقص بھی ۔
    مرکبات کی گردانوں سے پہلے چند اہم قواعد ذکر کیے جاتے ہیں۔
قا عد ہ (۱): 
    مہموز اور معتل کے قاعدے اگر آپس میں ٹکراءئیں تو ترجیح معتل کوحاصل ہوگی۔ جیسے:یَأُوْلُ جو اصل میں یَأْوُلُ تھااس میں قاعدہء مہموز، ہمزہ کو الف سے بدلنے کاتقاضا کررہاہے جبکہ معتل کاقاعدہ واؤ کی حرکت ما قبل کی طرف نقل کرنے کا مقتضی تھا۔لھذا قاعدہ معتل کو ترجیح دیتے ہوئے واؤ کی حرکت ما قبل کی طرف نقل کردی گئی۔
قا عد ہ (۲): 
    اگر مہموز اور مضاعف کے قواعد آپس میں ٹکراءئیں تو مضاعف کو ترجیح حاصل ہوگی۔ جیسے: یَئْمُمُ میں بجائے ہمزہ کو الف سے بدلنے کے اول میم کی حرکت ہمزہ کی طرف منتقل کر کے دونوں میموں کا ادغام کرتے ہوئے یَئُمُّ پڑھا جائے گا۔ 
قا عد ہ (۳): 
     اگر معتل اور مضاعف کے قواعد آپس میں ٹکراءئیں تو مضاعف کو ترجیح حاصل ہوگی۔ جیسے:موْدَدٌ اسم آلہ میں قاعدہء معتل کا تقاضا یہ ہے کہ واؤ کو یاء سے بدل دیاجائے اور قاعدہء مضاعف کا تقاضاہے کہ پہلی دال کی حرکت واؤ کو دیکران دونوں کاادغام کیا جائے۔پس قاعدہء مضاعف کو ترجیح دیتے ہوئے یہ موَدٌّ کر دیا گیا۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!