اَذان کا بیان
اَذان کا ثواب
اَذان کا ثواب حدیثوں میں بہت آیا ہے، ایک حدیث میں ہے کہ حضور (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّم) نے فرمایا: اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اَذان کہنے میں کتنا ثواب ہے، اس پر آپس میں تلوار چلتی۔ ( رواہ احمد)
مسئلہ۱: اَذان شعائر اسلام سے ہے کہ اگر کسی شہر یا گاؤں یا محلہ کے لوگ اَذان دینا چھوڑ دیں تو بادشاہ اسلام ان پر جبر ( 2) کرے اور نہ مانیں تو قتال (3 ) کرے۔ (قاضی)
اَذان کا طریقہ اور اس کے الفاظ ، اَذان کی جگہ
خارجِ مسجد، اونچی جگہ، قبلہ رخ، کھڑے ہو کر، کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں ڈال کر یا کانوں پر ہاتھ رکھ کر اَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَر ( 1) کہے یہ دونوں مل کر ایک کلمہ ہوا، پھر ذرا ٹھہر کر پھراَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَرکہے یہ دونوں مل کر ایک کلمہ ہوا۔ پھر دو دفعہ اَشْھَدُ اَنْ لَّا ٓاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ (2 ) کہے پھر دو دفعہاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اللّٰہ (3 ) کہے پھر داہنے طرف منہ پھیر کر دوبارحَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ ( 4) کہے پھر بائیں طرف منہ کرکے حَیَّ عَلَی الْفَلَاح ( 5) دوبار کہے پھر قبلہ کو منہ کرلے اور اَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَرکہے یہ بھی ایک کلمہ ہوا۔ پھر ایک بار لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہ (6 ) کہے۔
اَذان کے بعد کی دعا
اَذان ختم ہوئی، اب پہلے درود شریف پھر یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلَاۃِ الْقَآئِمَۃِ اٰتِ سَیِّدَ نَامُحَمَّدَنِالْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَنِالَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ
وَارْزُقْنَا شَفَاعَتَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اِنَّکَ لَاتُخْلِفُ الْمِیْعَاد۔ (7 )
مسئلہ۲: فجر کی اَذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاحکے بعد دوبار اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم (1 ) بھی کہے کہ مستحب ہے اگر نہ کہا جب بھی اَذان ہوجائے گی۔
کن نمازوں کے لیے اَذان کہی جائے ؟
مسئلہ۳: پانچوں وقت کی فرض نماز اور انہیں میں جمعہ بھی ہے جب جماعت مستحبہ کے ساتھ مسجد میں وقت پر ادا کی جائیں تو اُن کے لیے اَذان سنت مؤکدہ ہے اور اس کا حکم مثل واجب کے ہے اگر اَذان نہ کہی گئی تو وہاں کے سب لوگ گنہگار ہوں گے۔
(خانیہ ، ہندیہ ، درمختار وردالمحتار)
مسئلہ۴: مسجد میں بلا اَذان و اِقامت کے جماعت پڑھنا مکروہ ہے۔ (عالمگیری)
اَذان کا حکم
مسئلہ۵: اگر کوئی شخص گھر میں نماز پڑھے اور اَذان نہ کہے تو کراہت نہیں ، اِس لیے کہ وہاں کی مسجد کی اَذان اس کے لیے کافی ہے لیکن کہہ لینا مستحب ہے۔
اَذان کب کہی جائے ؟
مسئلہ۶: وقت ہونے کے بعد اَذان کہی جائے اگر وقت سے پہلے کہی گئی تو وقت ہونے پر پھر کہی جائے۔ (قاضی خان، شرح وقایہ، عالمگیری وغیرہ)
اَذان کا وقت
مسئلہ۷: اَذان کا وقت وہی ہے جو نماز کا ہے۔
مسئلہ۸: اَذان کا مستحب وقت وہی ہے جو نماز کا مستحب وقت ہے۔
مسئلہ۹: اگر اَوّل وقت اَذان ہوئی اور آخر وقت میں نماز تو بھی سنت ِاَذان ادا ہوگئی۔ (درمختار و ردالمحتار)
کن نمازوں میں اَذان نہیں ؟
مسئلہ۱۰: فرض نمازوں کے سوا کسی نماز کے لیے اَذان نہیں ۔ نہ وتر میں ، نہ جنازہ میں ، نہ عیدین میں ، نہ نذر میں ، نہ سنن و واجب میں ، نہ تراویح میں ، نہ استسقاء میں ، نہ چاشت میں ، نہ کسوف و خسوف میں ، نہ نفل نمازوں میں ۔ (عالمگیری وغیرہ)
عورت کی اَذان کا حکم
مسئلہ۱۱: عورتوں کو اَذان و اِقامت کہنا مکروہ تحریمی ہے اگر کہیں گی گنہگار ہوں گی اور اُن کی اَذان پھر سے کہی جائے۔
مسئلہ۱۲: عورتیں اپنی نماز ادا پڑھیں یا قضا اُس کے لیے اَذان و اقامت مکروہ ہے۔ اگرچہ جماعت سے پڑھیں حالانکہ اُن کی جماعت خود مکروہ ہے۔ (درمختار وغیرہ)
بچے، اندھے، بے وضو کی اَذان کا حکم
مسئلہ۱۳: سمجھدار بچہ اور اَندھے اور بے وضو کی اَذان صحیح ہے۔ (درمختار) مگر بے وضو اَذان
کہنا مکروہ ہے۔ (مراقی الفلاح)
مسئلہ۱۴: جمعہ کے دن شہر میں ظہر کی نماز کے لیے اَذان ناجائز ہے اگرچہ ظہر پڑھنے والے معذور ہوں ، جن پر جمعہ فرض نہ ہو۔ (درمختار و ردالمحتار)
اَذان کون کہے ؟
مسئلہ۱۵: اَذان وہ کہے جو نماز کے وقتوں کو پہچانتا ہو اور وقت نہ پہچانتا ہو تو اس ثواب کے لائق نہیں جو مؤذّن کے لیے ہے۔ (بزازیہ، عالمگیری وغنیۃ وقاضی خان)
مسئلہ۱۶: اگر مؤذّن ہی امام بھی ہو تو بہتر ہے۔ (عالمگیری)
اَذان کے درمیان بات کرنے کا حکم
مسئلہ۱۷: اَذان کے بیچ میں بات چیت کرنا منع ہے، اگر کچھ بات کی تو پھر سے اَذان کہے۔ (صغیری)
اَذان میں لحن کا حکم
مسئلہ۱۸: اَذان میں لحن حرام ہے یعنی گانے کے طور پر اَذان دینا یا اللّٰہ کے الف کو مد کے ساتھ ا ٓللّٰہ کہنا یا اَکْبَر کے الف کو کھینچ کر ا ٓکْبَر کہنا یا اَکْبَر کی ’’ ب ‘‘ کو کھینچ کر اَکْبَار کہہ دینا، یہ سب حرام ہے البتہ اچھی اور اُونچی آواز سے اَذان کہنا بہتر ہے۔ (ہندیہ ودرمختاروردالمحتار)
مسئلہ۱۹: اگر اَذان آہستہ ہوئی تو پھر اَذان کہی جائے اور پہلی جماعت، جماعت ِاُولی نہیں ۔ (قاضی خان )
مسئلہ۲۰: اَذان مِئْذَنَہ (1 ) پر کہی جائے یا خارج مسجد کہی جائے، مسجد میں اَذان نہ کہے۔ (خلاصہ و عالمگیری و قاضی خان)
اَذان کا جواب
جب اَذان سنے تو جواب دینے کا حکم ہے یعنی مؤذّن جو کلمہ کہے اس کے بعد سننے والا بھی وہی کلمہ کہے مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ ( 2) اورحَیَّ عَلَی الْفَلَاح ( 3) کے جواب میں لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہ (4 ) کہے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کہے بلکہ اتنا اور بڑھائے: مَاشَاء اللّٰہُ کَانَ وَمَالَمْ یَشَاْ لَمْ یَکُن۔ (5 ) (ردالمحتار وعالمگیری)
مسئلہ۲۱: اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌمِّنَ النَّوْم ( 6) کے جواب میں صَدَ قْتَ وَبَرَرْتَ وَبِالْحَقِّ نَطَقْتَ ( 7) کہے۔ (د رمختار ورد المحتار)
اَذان ہوتے وقت تمام مشاغل بند کردیئے جائیں
مسئلہ۲۲: جُنُب بھی اَذان کا جواب دے۔ حیض و نفاس والی عورت پر اور خطبہ سننے والے اور نماز جنازہ پڑھنے والے اور جو جماع میں مشغول ہے یا قضائے حاجت میں ہو اُن پر واجب نہیں ۔
مسئلہ۲۳: جب اَذان ہو تو اتنی دیر کے لیے سلام، کلام اور سلام کا جواب، تمام اَشغال موقو ف کردے یہاں تک کہ قرآن مجید کی تلاوت میں اَذان کی آواز آئے تو تلاوت روک دے اور اَذان کو غور سے سنے اور جواب دے اور یہی اِقامت میں بھی کرے (درمختار، عالمگیری) جو اَذان کے وقت باتوں میں مشغول رہے اس پر مَعَاذَ اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) خاتمہ برا ہونے کا خوف ہے۔ ( فتاویٰ رضویہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْ صَاحِبِہَا)
مسئلہ۲۴: راستہ چل رہا تھا کہ اَذان کی آواز آئی تو اتنی دیر کھڑا ہوجائے سنے اور جواب دے۔ (عالمگیری، بزازیہ)
________________________________
1 – عاجزی
2 – یعنی سختی کرے تاکہ اَذان دیں۔
3 – جنگ
________________________________
1 – اللّٰہ سب سے بڑا ہے، اللّٰہ سب سے بڑا ہے۔
2 – میں گواہی دیتا ہوں کہ اللّٰہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔
3 – میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّم) اللّٰہ کے رسول ہیں۔
4 – نماز پڑھنے کے لیے آؤ۔
5 – نجات پانے کے لیے آؤ۔
6 – اللّٰہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
7 – اے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) ! اس دعوۃِ تامّہ اور صلوٰۃ قائمہ کے مالک تو ہمارے سردار حضرت محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّم) کو وسیلہ اور فضیلت اور بہت بلند درجہ عطا فرما اور ان کو مقام محمود میں کھڑا کر جس کا تونے اُن سے وعدہ کیاہے اور ہمیں قیامت کے دن اُن کی شفاعت نصیب فرما بے شک تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔
________________________________
1 – نماز نیند سے بہتر ہے۔
________________________________
1 – مینارہ
2 – نماز پڑھنے کے لیے آؤ۔
3 – نجات پانے کے لیے آؤ۔
4 – نیکی کرنے کی قوت اور برائی سے بچنے کی طاقت اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) ہی کی طرف سے ہے۔
5 – جو اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) نے چاہاہوا، جو نہیں چاہا نہ ہوا۔
6 – نماز نیند سے بہتر ہے۔
7 – تو سچا اور نیکو کار ہے اور تونے حق کہا ہے۔