اسلام

مفہوم کی اقسام

اس کی دو قسمیں ہیں ۔ ۱۔ جزئی         ۲۔ کلی
۱۔جزئی:
    ”ھُوَ مَفْہُوْمٌ اِمْتَنَعَ فَرْضُ صِدْقِہٖ عَلیٰ کَثِیْرِیْنَ” وہ مفہوم جس کا صدق کثیرافراد پر تجویز کرناعقلا ممتنع ہو جیسے: زید کہ اس کا صدق ایک خاص اور متعین ذات پر ہوتا ہے۔
۲۔کلی :
    ”ھُوَ مَفْہُوْمٌ لاَ یَمْتَنِعُ فَرْضُ صِدْقِہٖ عَلیٰ کَثِیْرِیْنَ” یعنی وہ مفہوم جس کا صدق کثیرافراد پر تجویز کرناعقلا ممتنع نہ ہوجیسے: انسان۔
جزء کی تعریف:
    کسی شی کا جز یہ ہے کہ وہ شی اس سے اور اس کے علاوہ دیگر اشیاء سے مرکب ہوجیسے: اینٹ دیوار کا جزء ہے۔
کل کی تعریف:
    جو دو یادوسے زیادہ اجزاء سے مرکب ہوجیسے: دیوار کہ یہ کل ہے کیونکہ یہ بہت سارے اجزاء یعنی اینٹوں سے مل کر بنی ہے۔
فائدہ:
    جن اشیاء پر کلی کا صدق آئے ان کو کلی کی جزئیات اور افراد کہتے ہیں اور جن اشیاء سے مل کر کل بنے ان میں سے ہر ایک کو جز کہتے ہیں ۔
کلی اورکل میں فرق:
    کلی کے ہر فرد پر تو کلی کا اطلاق ہوسکتاہے لیکن کل کے اجزاء پر کل کا اطلاق نہیں ہوسکتا ۔جیسے: انسان ایک کلی ہے اس کے تمام افراد(زید،عمرو،بکر) پر اس کا طلاق ہوسکتا ہے یعنی ان میں سے ہر ایک کو انسان کہہ سکتے ہیں۔ اوردیوار ایک کل ہے اس کے ہر جز پر اس کا اطلاق نہیں ہوسکتا یعنی ہر اینٹ کو ہم دیوار نہیں کہہ سکتے۔
٭٭٭٭٭
مشق
سوال نمبر1:۔مفھوم اور اس کی اقسام کی تعریفات بیان کریں۔
سوال نمبر2:۔جز اور جزئی نیز کل اور کلی کا فرق تحریر کریں۔
*۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔*

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!