اسلام

مسجد میں کھانا پینا

مسجد میں کھانا پینا

یاد رکھئے ! مسجِدکے اندر کھانے پینے اور سونے کی شَرْعاً اجازت نہیں ، اگر اعتِکاف کی نیّت تھی توضِمناً کھانے پینے اورسونے کی اجازت بھی ہوجائے گی ۔ ہمارے یہاں اکثر مساجِدمیں دُرُود وسلام وغیرہ کاوِردہوتاہے پھر پانی پر دم کر کے ہمارے اسلامی بھائی اس کو تَبرُّکاًپیتے ہیں۔بے شک یہ ایک بَہُت اچّھاعمل ہے۔ البتّہ کسی اسلامی بھائی کی اِعتِکاف کی نیّت نہ ہو تو وہ مسجِد میں یہ پانی نہیں پی سکتا۔ اسی طرح مسجِدکے اندر جس نے اعتِکاف کی نیّت کی ہوئی تھی وُہی مسجِد کے اندر رَمَضانُ الْمُبارَک میں اِفطار کرسکتاہے۔مسجِدُالحرام شریف میں بھی آبِ زم زم شریف پینے ،اِفطار کرنے یاسونے کیلئے اِعتِکاف کی نیّت ہونی چاہئے۔ مسجِدُالنَّبَوِیِّ الشَّریف عَلٰی صا حِبِہَاالصّلٰوۃوَالسَّلام میں بھی بِلانیّتِ اعتِکا ف، پانی وغیرہ نہیں پی سکتے۔یہاں یہ بات بھی سمجھ لیناضَروری ہے کہ اعتِکاف کی نیَّت صِرف کھانے،پینے اورسونے کیلئے نہ کی جائے، ثواب کیلئے کی جائے۔ رَدُّالمُحْتَار(شامی) میں ہے، اگرکوئی مسجِد میں کھانا ، پینا یا سونا چاہے تو اعتِکا ف کی نیّت کرلے۔کچھ دیر ذِکرُاﷲعَزَّوَجَلَّ کرے پھر جوچاہے کرے (یعنی اب چاہے تو کھاپی یاسوسکتا ہے)۔
 (رَدُّالمُحتار ج۲ ص۴۳۵)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!