اسلام

۔۔۔۔۔معرب ومبنی کی اقسام کا بیان۔۔۔۔۔

معرب کی اقسام
    اس کی دو قسمیں ہیں:(۱)وہ کلمہ جوترکیب میں واقع ہو اور مبنی الاصل کے مشابہ بھی نہ ہو۔جیسے: خَزَلَ زَیْدُنِ الْکَلَامَ میں زَیْدٌ۔
    (۲)فعل مضارع جو نون جمع مؤنث(غائب وحاضر)اور نون تاکید (ثقیلہ وخفیفہ)سے خالی ہو۔ جیسے: یُعَقِّبُ۔
مبنی کی اقسام
    ابتداء ً ا س کی بھی دو قسمیں ہیں: ۱۔ مبنی الاصل ۲۔ مشابہ مبنی الاصل.
۱۔مبنی الاصل کی تعریف:
    وہ کلمہ جو مبنی ہونے میں اصل ہو کسی دوسرے کی مشابہت کی وجہ سے مبنی نہ ہو۔ یہ تین ہیں : (۱)فعل ماضی۔جیسے:خَفَضَ۔ (۲)امر حاضر معروف۔جیسے:اُنْصُرْ مَنْ یَّنْصُرُکَ۔ (۳)تمام حروف معانی ۔جیسے:مِنْ، اِلٰی۔
تنبیہ:
    جملہ مبنی کے حکم میں ہوتا ہے۔ نیز اسم متمکن(معرب)جبکہ ترکیب میں واقع نہ ہو۔ جیسے:زَیْد، فَرَس،کِتَاب وغیرہ ۔اور فعل مضارع بھی جبکہ نون جمع مؤنث (غائب وحاضر)او ر نون تاکید(ثقیلہ وخفیفہ)کے ساتھ ہو مبنی کے حکم میں ہیں۔
۲۔مشابہ مبنی الاصل کی تعریف:
    وہ اسم جو مبنی الاصل کے مشابہ ہو۔جیسے: مَتٰی، أَیْن َوغیرہ کہ یہ حرفِ استفہام (أ)کے مشابہ ہیں؛ کیونکہ یہ معنی  استفہام پر مشتمل ہیں ۔اسے ”اسم غیر متمکن ”بھی کہتے ہیں۔ 
صاحب مفصل نے اس مشابہت کی چند صورتیں بیان کی ہے :
    (۱) کوئی اسم مبنی الاصل کے معنی کو متضمن ہو ۔جیسے :أَیْنَ، مَتٰی وغیرہما تمام اسماء استفہام کہ یہ ہمزہ استفہام کے معنی کو متضمن ہوتے ہیں،اسی طرح مَنْ، اِذَا وغیرہما تمام اسماء شرط کہ یہ حرف شرط اِنْ کے معنی کو متضمن ہوتے ہیں۔
    (۲) کوئی اسم احتیاج الی الغیرمیں مبنی الاصل کے مشابہ ہو۔جیسے :تمام مبہمات (ضمائر، موصولات، اسماء اشارات)کہ یہ اپنے معنی پر دلالت کرنے میں مرجع، صلہ اور مشارالیہ کے محتاج ہوتے ہیں جس طرح حرف اپنے معنی پر دلالت کرنے میں ضمِ ضمیمہ کامحتاج ہوتاہے۔
    (۳)کوئی اسم مبنی الاصل کے موقع میں واقع ہو۔ جیسے :نَزَالِ وغیرہ کہ یہ اِنْزِلْ کے موقع میں واقع ہوتاہے ۔
    (۴)کوئی اسم اُس اسم کے مشاکل (شکل وصورت میں برابر)ہو جو مبنی الاصل کے موقع میں واقع ہونے کی وجہ سے مبنی ہو۔جیسے: فَجَارِ کہ یہ نَزَالِ کے مشاکل ہے اور نَزَالِ مبنی الاصل اِنْزِلْ کے موقع میں واقع ہونے کی وجہ سے مبنی ہے ۔
    (۵)کوئی اسم اُس اسم کے موقع میں واقع ہو جو مبنی الاصل کے مشابہ ہونے کی وجہ سے مبنی ہو۔ جیسے:یَا زَیْدُ میں زَیْدُ کہ یہ کاف ضمیر کے موقع میں واقع ہے جو مبنی الاصل کاف
حرفی کے مشابہ ہونے کی وجہ سے مبنی ہے ۔
    (۶)کوئی اسم مبنی کی طرف مضاف ہو۔ جیسے:یَوْمَئِذٍ کہ اس میں یَوْمَ، اِذْ کی طرف مضاف ہونے کی وجہ سے مبنی ہے۔(الفوائد الضیائیہ)
مشابہ مبنی الاصل کی اقسام
    مشابہ مبنی الاصل کی آٹھ قسمیں ہیں:
    ۱۔ ضمائر .جیسے: أَنَا، أَنْتَ، ہُوَ وغیرہ۔ ۲۔ اسمائے موصولہ.جیسے: اَلَّذِیْ، اَلَّذِیْنَ، اَلَّتِیْ وغیرہ۔ ۳۔اسمائے اشارہ.جیسے: ہٰذَا، ہٰؤُلاءِ، ہٰذِہٖ وغیرہ۔ ۴۔ اسمائے ظروف. جیسے:قَبْلُ، بَعْدُ، فَوْقُ وغیرہ۔ ۵۔ اسمائے افعال.جیسے:ہَیْہَاتَ، أُفٍّ، نَزَالِ وغیرہ۔ ۶۔ اسمائے اصوات.جیسے: نِخْ نِخْ، غَاقِ غَاقِ، دَقْ دَقْ  (پتھر کے ٹکرانے کی آواز)وغیرہ۔ ۷۔اسمائے کنایہ.جیسے: کَیْتَ، ذَیْتَ، کَذَا وغیرہ۔ ۸۔مرکبات بنائیہ .جیسے: أَحَدَ عَشَرَ، سِیْبَوَیْہِ وغیرہ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!