اسلام

شرم وجھجھک

شرم وجھجھک

کچھ بھائی ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی توبہ کی راہ میں مذکورہ رکاوٹوں میں سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی لیکن وہ پھر بھی یہ سوچ کر توبہ سے محروم رہتے ہیں کہ توبہ کرنے کے بعد جب میرا اندازِ زندگی تبدیل ہوگا مثلاً پہلے میں نمازیں قضا کردیا کرتا تھا مگر بعد ِ توبہ پانچ وقت مسجد کا رخ کرتے دکھائی دوں گا ، پہلے میں شیوڈ تھا بعد ِ توبہ میرے چہرے پر سنت مصطفی صلي الله تعالي عليه وسلم یعنی داڑھی شریف سجی ہوئی نظر آئے گی ، پہلے میں خلاف ِ سنت لباس زیب ِ تن کرتا تھا مگر بعد ِ توبہ میرے بدن پر سنت کے مطابق لباس دکھائی دے گا ، علی ھذالقیاس ،۔۔۔۔۔۔ تو لوگ مجھے عجیب نگاہوں سے دیکھیں گے اور مجھے شرم محسوس ہوگی ۔
اس کا حل:
اس قسم کے” شرمیلے بھائیوں” کی خدمت میں عرض ہے کہ یقینا یقینا یہ بھی شیطانی وسوسہ ہے ۔ ذرا سوچئے تو سہی کہ آج ان لوگوں کی پرواہ کرتے ہوئے اگر آپ

نیکی کے راستے پر چلنے سے کتراتے رہے اور سنّتوں سے منہ موڑتے رہے لیکن کل جب قیامت کے دن ساری مخلوق کے سامنے اپنا نامہ اعمال پڑھ کر سنانا پڑے گااور اگر اس میں گناہ ہی گناہ ہوئے تو کس قدر شرم آئے گی ۔ لہذا! آخرت میں شرمندہ ہونے سے بچنے کے لئے دنیاکی عارضی شرم وجھجھک کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فوراً توبہ کی سعادت حاصل کرلینی چاہيے ۔ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہو ۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

تُوْبُوْا اِلَی اللہِ (یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرو)

اَسْتَغْفِرُ اللہَ (میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں ۔)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!