اسلام
ہاتھوں کا روزہ
ہاتھوں کا روزہ
ہاتھوں کا روزہ یہ ہے کہ جب بھی ہاتھ اُٹھیں، صِرف نیک کاموں کے لئے اُٹھیں۔مَثَلاً باطہارت قراٰنِ مجِید کو ہاتھ لگائیے،نیک لوگوں سے مُصافحہ کیجئے۔فرمانِ مصطَفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : اللہ عَزَّوَجَلَّ کی خاطر آپس میں مَحَبَّت رکھنے والے جب باہم ملیں اور مُصافحہ کریں اور نبی( صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) پر دُرُود پاک بھیجیں تو ان کے جدا ہونے سے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔ (مسند ابی یعلیٰ ج۳ص۹۵حدیث ۲۹۵۱ )ہوسکے تَو کسی یتیم کے سر پر شَفقَت سے ہاتھ پھیر یئے کہ ہاتھ کے نِیچے جِتنے بال آئیں گے ہر بال کے عِوَض ایک ایک نیکی مِلے گی۔
(بچّہ یا بچّی اُس وَقت تک ہی یتیم ہیں جب تک نا بالغ ہیں جُوں ہی بالغ ہوئے یتیم نہ رہے۔لڑکا بارہ اور پندرہ سال کے درمیان بالِغ اور لڑکی نو اور پندرہ سال کے درمیان بالِغہ ہو تی ہے)خبردار ! کسی پر ظُلماً ہاتھ نہ اُٹھیں،رِشوت لینے دینے کے لئے نہ اُٹھیں، نہ کسی کامال چُرائیں،نہ تاش کھیلیں نہ پتنگ اُڑائیں ، نہ کسی نامَحرم عورت سے مُصافحہ کریں ۔ (بلکہ شَہوت کا اندیشہ ہو تو اَمْرَد سے بھی ہاتھ نہ مِلائیں،اُس کی دل آزاری نہ ہو اس طرح حکمتِ عملی سے کترا جا ئیں)
ہمیشہ ہاتھ بھلائی کے واسطے اٹھیں بچانا ظلم و ستم سے مجھے سدا یا ربّ!
کہیں کا مجھ کو گناہوں نے اب نہیں چھوڑا عذابِ نار سے بہرِ نبی بچا یا ربّ!
الہٰی ایک بھی نیکی نہیں ہے نامے میں فقط ہے تیری ہی رحمت کا آسرا یا ربّ