اسلام

نجاستیں اور اُن کی اَقسام کا بیان

نجاستیں اور اُن کی اَقسام کا بیان

 

علماء ِکرام کا اِس بات پر اِجماع ہے کہ نماز کی درستگی کے لئے جن جگہوں سے نجاست زائل کرنا ضروری ہے، وہ تین جگہیں ہیں۔

[1]:   بدن   [2]:  کپڑا   [3]:   جگہ

تینوں سے نجاست زائل کرنے کا طریقہ

بدن پر نجاست لگ جائے تودو صورتیں ہیں کہ وہ نجاست مرئیہ (جو ظاہراً دکھائی دینے والی ہے ) ہے یا نجاست غیر مرئیہ ،جیسے پیشاب،پس اگر نجاست مرئیہ ہے تو ظاہر ی نجاست دور کرنے سے بدن پاک ہو جائے گا اور اگر غیر مرئیہ ہے تو پھر ظنِ غالب سے نجاست زائل ہو گی۔

کپڑے پرنجاست مرئیہ لگے تو ظاہری نجاست زائل ہونے سے کپڑا پاک ہو جائے گا اگرچہ ایک بار دھونے سے زائل ہو جائے اور اگر غیر مرئیہ ہے تو پھر تین دفعہ دھونے اور ہر بار خشک کرنے سے کپڑا پاک ہو گا ۔

جگہ یعنی زمین پر نجاست لگ جائے تو زمین پر تین دفعہ پانی ڈالنے اور ہر بار خشک کرنے سے زمین پاک ہو جائے گی ،اَلبتہ اگر ریتلی یا نرم زمین ہے تو ایک بار پانی مارنے اور خشک ہوجانے سے وہ پاک ہو جائے گی اور ایسی زمین پر نماز پڑھنا تو جائز ہو گا مگر اِس سے تیمم کرنا جائز نہ ہو گا ۔

نجاست کی اَقسام

        نجاست کی دو قسمیں ہیں ۔

(۱):  نجاست غلیظہ  :  یہ کپڑے یا بدن پر ایک درہم سے زیادہ لگے تو اِس کاصاف کرنا فرض ہے اور اگر درہم کی مقدار کے برابر ہو تو صاف کر نا واجب ہے ۔

(۲):  نجاست خفیفہ:   یہ کپڑے کے بدن کے عضو کے چوتھائی سے زیادہ ہو تو پاکی حاصل کرنا فرض ہے۔

          نجاستِ غلیظہ کی پھر دوقسمیں ہیں۔

(۱):   جامدہ   ۔۔۔۔۔  جو درہم کے وزن (ساڑھے چار ماشہ )سے کم مقدار معاف ہے۔

(۲):   مائعہ  ۔۔۔۔۔   جو ہتھیلی کی گہرائی سے کم معاف ہے۔

مسئلہ:  نجاست غلیظہ وخفیفہ کا حکم الگ الگ اُس صورت میں ہے جب وہ بدن یا کپڑے وغیرہ پر لگے اور اگر کسی پتلی چیز مثلاً پانی یا سرکہ وغیرہ میں گرے تو کل ناپاک ہو جائے گا اگرچہ ایک قطرہ نجاست گرے ۔

 

 

نجس چیزوں کے حکم اور مقدار کو اِس جدول کی روشنی میں سمجھیں
نجس چیزوں کے حکم اور مقدار کو اِس جدول کی روشنی میں سمجھیں

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!