زبان کی حفاظت کے واقعات

زبان کی حفاظت کے واقعات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
خاموشی کی عادت اپنانے میں استقامت کے لئے بطورِ ترغیب ان واقعات کا مطالعہ فرمائیں۔
(1) ایک شخص بارگاہِ اقد س ا میں بہت زیادہ بول رہا تھا توآپ صلي الله علي وسلم نے فرمایا: ”تیری زبان پر کتنے پردے ہیں ؟” اس نے عرض کیا :”دو ہونٹ اوردانتوں کے درمیان چھپی ہوئی ہے۔”فرمایا:” تیری زبان کو روکنے کے لیے کیا یہ چیزیں کم ہیں؟”
(اتحاف السادۃ المتقین ،کتاب آفات اللسان ، ج۹،ص۱۶۳ )

(2) حضرت سیدنا ابوایوب انصاری رضي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلي اللہ عليہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کی:”مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائيے۔” سرورِ کونین صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمایا:”جب تم اپنی نماز کے لئے کھڑے ہو تو رخصت ہونے والے کی سی نماز پڑھو(یعنی آخری نماز سمجھ کر پڑھو)، کوئی ایسی بات نہ کرو، جس کے بارے میں بعد میں معذرت کرنی پڑے اور لوگوں کے ہاتھوں میں موجود اشیاء سے مکمل طور پر مایوس ہوجاؤ(یعنی کسی سے مال ملنے کی امید نہ رکھو )۔”(مشکوۃ المصابیح،کتاب الرقاق رقم:۵۲۲۶، ج۳،ص۱۱۶،)
(3) حضرت سیدنا یونس رضي اللہ عنہ جب مچھلی کے پیٹ سے باہر آئے تو طویل عرصہ تک خاموش رہے ۔کسی نے پوچھا : ”آپ کچھ بولتے کیوں نہیں؟”ارشاد فرمایا:”اسی بولنے نے تو مجھے مچھلی کے پیٹ تک پہنچایا تھا ۔”

(المستطرف فی کل فن مستظرف ،الباب الثالث عشر،ج۱ ، ص ۱۴۷)

Exit mobile version