سوال نمبر۲۱: – وہ کون سی طلاق ہے جس کے بعد دوبارہ نکاح کی ضرورت ہوتی ہے؟
جواب :-ایسی طلاق کو طلاقِ بائن کہتے ہیں ۔ مثلاً شوہر صریح الفاظِ طلاق نہ کہے بلکہ یوں کہے تو مجھ پر حرام ہے یا طلاق کی نیت سے کہے ”میں نے تجھے آزاد کیا یانکل یا چل یا جا یا دفع ہویا شکل گم کر یا اور شوہر تلاش کر یا چلتی نظر آیا بستر اٹھا ”وغیرھا کے الفاظ کہے یا طلاق کے الفاظ ہی یوں کہے ”تجھے سب سے گندی طلاق یا سب سے سخت طلاق ” اس قسم کے الفاظ کہے تو اس صورت میں طلاق بائن واقع ہوگی اور اس کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر اور عدت کے بعد دونوں صورتوں میں اگر مرد و عورت دونوں نکاح کرلیں تو رجوع ہوجائے گا ۔اس میں حلالہ کی ضرورت نہیں ۔ البتہ اس صورت میں عورت سے نکاح کے لئے اس کی اجازت و رضامندی ضروری ہے اگر وہ راضی نہ ہو تو نکاح نہیں ہوسکتا ۔ یونہی اگر عورت کو ایک یا دو طلاقیں رجعی دی تھیں اور شوہر نے عدت میں رجوع نہ کیا حتی کہ عدت گزر گئی تو اب نئے سرے سے نکاح کرنا پڑے گا ۔ تب رجوع ہوگا اور ایسی صورت میں عورت کی رضا مندی ضروری ہے ۔ اگر وہ راضی نہیں تو شوہر تنہا رجوع نہیں کرسکتا ۔ (رد المحتار ۵/۴۰)