سورج گہن کی نماز

گہن کی نماز

سورج گہن

سورج گہن کی نماز سنت مؤکدہ ہے اور چاند گہن کی نماز مستحب ہے۔ سورج گہن کی نماز جماعت سے پڑھنی مستحب ہے اور تنہا تنہا بھی ہوسکتی ہے۔ اگر جماعت سے پڑھی جائے تو خطبہ کے سوا جمعہ کی تمام شرطیں اس کے لیے شرط ہیں ۔ وہی شخص اس کی جماعت قائم کر سکتا ہے جو جمعہ کی کرسکتا ہے وہ نہ ہو تو تنہا تنہا پڑھیں گھر میں یا مسجد میں ۔ (درمختار و ردالمحتار)
مسئلہ۱: گہن کی نماز اس وقت پڑھیں جب سورج میں گہن لگا ہو، گہن چھوٹنے کے بعد نہیں اور گہن چھوٹنا شروع ہوگیا مگر ابھی باقی ہے اس وقت بھی شروع کرسکتے ہیں اور گہن کی حالت میں اس پر اَبر آجائے جب بھی نماز پڑھیں ۔ (جوہرہ نیرہ)
مسئلہ۲: ایسے وقت گہن لگا کہ اس وقت نماز پڑھنا ممنوع ہے تو نماز نہ پڑھیں بلکہ دعا میں مشغول رہیں اور اِسی حالت میں ڈوب جائے تو دعا ختم کردیں اور مغرب کی نماز پڑھیں ۔ ( جوہرہ وردالمحتار)
مسئلہ۳: گہن کی نماز نفل کی طرح دو رکعت پڑھیں یعنی ہر رکعت میں ایک رکوع اور دو سجدے کریں جیسے اور نمازوں میں کرتے ہیں ۔
مسئلہ۴: گہن کی نماز میں نہ اَذان ہے، نہ اِقامت، نہ بلند آواز سے قرأ ت اور نماز کے بعد دعا کریں ۔ یہاں تک کہ آفتاب کھل جائے اور دو رکعت سے زیادہ بھی پڑھ سکتے ہیں خواہ دو دو رکعت پر سلام پھیر یں یا چار رکعت پر۔ (ردالمحتار و درمختار وفتح القدیر)
مسئلہ۵: اگر لوگ جمع نہ ہوئے تو ان لفظوں سے پکاریں اَلصَّلٰوۃُ جَامِعَۃ۔ (1 ) (د رمختار وفتح القدیر)
مسئلہ۶: افضل یہ ہے کہ عیدگاہ یا جامع مسجد میں اس کی جماعت قائم کی جائے اور اگر دوسری جگہ قائم کرے جب بھی حر َج نہیں ۔ (عالمگیری)
مسئلہ۷: اگر یاد ہو تو سورۂ بقرۃ اور آل عمران کی برابر بڑی سورتیں پڑھیں اور رکوع و سجود میں بھی طول دیں اور بعد ِنماز دعا میں مشغول رہیں ، یہاں تک کہ پورا آفتاب کھل جائے اوریہ بھی جائز ہے کہ نماز میں تخفیف کریں اور دعا میں طول دیں ۔ خواہ امام قبلہ رو دعا کرے یا مقتدیوں کی طرف منہ کرکے کھڑا ہو اور یہ بہتر ہے اور سب مقتدی آمین کہیں اگر دُعا کے وقت عصا یا کمان پر ٹیک لگا کر کھڑا ہو تو یہ بھی اچھا ہے، دُعا کے لیے منبرپر نہ جائے۔ (درمختار و بہار و فتح القدیر)
مسئلہ۸: سورج گہن اورجنازہ دونوں کا اجتماع ہو تو پہلے جنازہ پڑھے۔ (جوہرہ وبہار)
مسئلہ۹: چاند گہن کی نماز میں جماعت نہیں امام موجود ہو یا نہ ہو بہرحال تنہا تنہا پڑھیں ۔ (درمختار ہدایہ ، عالمگیری فتح القدیر) امام کے علاوہ دو، تین آدمی جماعت کرسکتے ہیں ۔ (بہار شریعت)

Exit mobile version