سونے کا محل

حکایت نمبر386: سونے کا محل

حافظ مُطَہَّرسَعْدِی علیہ رحمۃ اللہ الہادی بہت متقی وپرہیز گا ر شخص تھے۔ مسلسل ساٹھ (60)سال تک اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ملاقات کے شوق میں آنسو بہاتے رہے۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:” ایک رات میں نے اپنے آپ کو خواب میں ایک ایسی نہر کے کنارے پایا جس میں عمدہ مشک بہہ رہا تھا ۔اس کے دونوں کناروں پرانتہائی قیمتی موتی بکھرے ہوئے تھے۔ پھرمیں نے سونے کی اینٹوں سے بنا ہوا محل دیکھا ۔ جس میں خوبصورت لڑکیاں بہترین لباس وزیورات سے آراستہ بلند آواز میں اس طرح اللہ ربُّ العزَّت کی پاکی بیان کررہی تھیں:” پاک ہے وہ پروردگار جس کی ہر زبان میں پاکی بیان کی جاتی ہے ، وہ پاک ہے۔ پاکی ہے اس کے لئے جس کے جلوے ہر جگہ ہیں ، وہ پاک ہے،اس کے لئے پاکی ہے جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ پاک ہے وہ پروردگار عَزَّوَجَلَّ۔”
میں نے جب ان کی تسبیح سنی تو پوچھا :” تم کون ہو ؟” انہوں نے اپنی دِلرُ با مسحورکُن آواز میں کہا:” ہم رحمن عَزَّوَجَلَّ کی مخلوق میں سے ایک مخلوق ہیں ۔” میں نے کہا:” تم یہاں کیا کرتی ہو؟” انہوں نے بیک زبان کہا:” حضرت سیِّدُنامحمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے رب ، لوگوں کے معبود، خدا عَزَّوَجَلَّ نے ہمیں ان لوگوں کے لئے پیدا فرمایا ہے جو رات کو قیام کرتے ہیں اور اپنے پروردگار عَزَّوَجَلَّ سے مناجات کرتے ہیں جبکہ لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔”میں نے کہا:” آفرین ہے ان لوگوں پر! وہ خوش نصیب لوگ کون ہیں ؟ جن کی آنکھیں اللہ تبارک وتعالیٰ تم سے ٹھنڈی کریگا ۔” انہوں نے کہا :” کیا تم ان لوگوں کو نہیں جانتے ؟” میں نے کہا : ”نہیں، میں انہیں نہیں جانتا ۔” کہا : کیوں نہیں! بے شک یہ وہ لوگ ہیں جو قرآن کی تلاوت کرتے، تہجد پڑھتے اور دن کو روزہ رکھتے ہیں۔ ایسے ہی خوش نصیب عبادت گزاروں کے لئے اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہمیں پیدا فرمایا ہے۔”
جب حافظ مُطَہَّرسَعْدِی علیہ رحمۃ اللہ الہادی نے اپنا یہ خواب لوگوں کو سنایا تو کسی کہنے والے نے کہا:”تعجب ہے ان لوگوں پر جن کی آنکھیں اس مختصر نیند کے جھونکے سے لذت پاتی ہیں کہ جس کے بعد موت تیار کھڑی ہے ۔ بے شک رات کو طویل قیام پر صبر کرنا جہنم کی بھڑ کتی ہوئی آگ میں جانے سے بد ر جہا بہتر و آسان ہے ۔”

Exit mobile version