حکایت نمبر239: سمجھدار و پارسا عورت
حضرتِ سیِّدُناحسن بن عبدالرحمن علیہ رحمۃ اللہ الحنّان فرماتے ہیں کہ” بصرہ میں ایک مالدار شخص رہتا تھا۔ایک دن جب وہ اپنے باغ میں گیا تو دیکھا کہ اس کا نوکراپنی حسین وجمیل بیوی کے ساتھ باغ میں موجود ہے ۔ نوکر کی خوبصورت بیوی کو دیکھ کر مال دار کی نیت خراب ہوگئی۔ اس نے عورت کو محل میں بھیجااورنوکر سے کہا:” جاؤ! ہمارے لئے کھجوریں توڑلاؤ، جب کھجوریں توڑ چکو تو فلاں فلاں کو میرے پاس بلالانا ۔”نوکر حکم پاتے ہی کھجوریں لینے چلاگیا۔ اب یہ اپنے محل میں آیا اور نوکر کی بیوی سے کہا:”تمام دروازے بندکردو ۔” عورت نے تمام دروازے بند کردئیے تو مال دار نے کہا:” کیاتمام دروازے بند کردئیے؟”
سمجھ دار نیک عورت نے کہا:” صرف ایک دروازہ میں بند نہ کرسکی۔” مال دار نے کہا:” کون سادروازہ تو نے بند نہیں کیا؟” اس نے کہا:” وہ دروازہ جو ہمارے اورہمارے رب عَزَّوَجَلَّ کے درمیان ہے، میں اسے بند نہیں کرسکی۔”یہ جملہ اس مال دار کے دل میں تاثیر کا تیر بن کر پیوست ہوگیا۔ وہ گناہ سے بچ گیااوررو،رو کر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کرتاہواوہاں سے چلا گیا۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)