نماز میں درمیان سے سورت چھوڑنے کا حکم

درمیان سے سورت چھوڑنے کا حکم

مسئلہ۱۷: درمیان میں ایک سورۃ چھوڑ کر پڑھنا مکروہ ہے لیکن اگر درمیان کی سورۃ پہلی سے بڑی ہو تو چھوڑ سکتا ہے۔ مثلاً وَ التِّیْنِ کے بعد اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ پڑھنے میں حر َج نہیں اور اِذَا جَآءَ کے بعد قُلْ هُوَ اللّٰهُ پڑھنا نہ چاہیے۔ (درمختار وغیرہ)
مسئلہ۱۸: بہتر یہ ہے کہ فرض نمازوں میں پہلی رکعت کی قرأ ت دوسری رکعت سے کچھ زیادہ ہو اور فجر میں تو پہلی رکعت میں دو تہائی اور دوسری میں ایک تہائی ہو۔ (عالمگیری)
مسئلہ۱۹: جمعہ و عیدین کی پہلی رکعت میں سَبِّحِ اسْمَ دوسری میں هَلْ اَتٰىكَ پڑھنا سنت ہے۔ (درمختا ر، ردالمحتار)
مسئلہ۲۰: سنتوں اور نفلوں کی دونوں رکعتوں میں برابر کی سورتیں پڑھے۔ (منیہ)
مسئلہ۲۱: نوافل کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت پڑھنا یا ایک رکعت میں اِسی سورۃ کو بار بار پڑھنا بلا کراہت جائز ہے۔ (غنیۃ)

Exit mobile version