نجس ناپاک چیزوں کو پاک کرنے کاطریقہ

نجس چیزوں کو پاک کرنے کاطریقہ

نجس کی دو قسمیں ہیں :
پہلی قسم : ایسی چیزیں ہیں کہ وہ خود نجس ہیں جن کو ناپاکی اور نجاست کہتے ہیں ۔جیسے شراب، پاخانہ، گوبر، ایسی چیزیں جب تک اپنی اصل حالت کو چھوڑ کر کچھ اور نہ ہوجائیں پاک نہیں ہوسکتیں ، شراب جب تک شراب ہے نجس ہی رہے گی اور اگر سرکہ ہوجائے تو اب پاک ہے یا اُپلا (1) جب تک راکھ نہ ہوجائے ناپاک ہے، جب راکھ ہوگیا تو یہ راکھ پاک ہے۔
(منیہ وغیرہ)
دوسری قسم: ایسی چیزیں ہیں جو خود تونجس نہیں لیکن نجاست کے لگنے سے ناپاک ہوگئیں ۔ جیسے کپڑے پر شراب لگ گئی تو اب کپڑا نجس ہوگیا، ایسی چیزوں کے پاک کرنے کے کئی طریقے ہیں ، بعض چیزیں دھونے سے پاک ہوں گی، بعض سوکھنے سے، بعض رگڑنے پونچھنے سے، بعض جلنے سے پاک ہوں گی، بعض دباغت و ذبح سے پاک ہوں گی۔

پانی کے سوا دوسری پاک کرنے والی چیزیں

مسئلہ۷: پاک پانی اور ہر پاک پتلی بہنے والی چیز جس سے نجاست دور ہوسکے اس سے ناپاک چیزوں کو پاک کرسکتے ہیں ۔ جیسے سرکہ، گلاب، چائے، کیلے کا پانی وغیرہ۔
مسئلہ۸: مَاء مستعمل یعنی وضو و غسل کے پاک دھون سے بھی دھو کر پاک کرسکتے ہیں ۔

موٹی نجاست پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۹: تھوک سے اگر نجاست دور ہوجائے تو اس سے بھی چیز پاک ہوجائے گی۔ جیسے بچے نے دودھ پی کر پستان پر قے کی پھر کئی بار دودھ پیا یہاں تک کہ قے کا اثر جاتا رہا تو پستان پاک ہوگیا۔ (قاضی خان وغیرہ)
مسئلہ۱۰: شوربا، دودھ، تیل سے دھونے سے پاک نہ ہوگا۔ اس لیے کہ ان سب سے نجاست دور نہ ہوگی۔
مسئلہ۱۱: نجاست اگر دَلدار ہے جیسے پاخانہ، گوبر، خون وغیرہ تو دھونے میں کوئی گنتی کی شرط نہیں بلکہ اس کو دور کرنا ضروری ہے اگر ایک بار دھونے سے دور ہوجائے تو ایک ہی بار دھونے سے پاک ہوجائے گا اوراگر چار پانچ مرتبہ دھونے سے دور ہو تو چار پانچ مرتبہ دھونا پڑے گا، ہاں اگر تین مرتبہ سے کم میں نجاست دور ہوجائے تو تین بار پورا کرلینا مستحب ہے۔

نجاست دور ہونے کے بعد جو رنگ یا بو ر ہ جائے اس کا حکم

مسئلہ۱۲: اگر نجاست دور ہوگئی مگر اس کا کچھ حصہ اثر یا رنگ یا بو باقی ہے تواُسے بھی دور کرنا لازم ہے۔ ہاں اگر اس کا اثر مشکل سے جائے تو اثر دور کرنے کی ضرورت نہیں ، تین مرتبہ دھولیا پاک ہوگیا۔ صابن یا کھٹائی یا گرم پانی سے دھونے کی ضرورت نہیں ۔ (عالمگیری و منیہ وغیرہ)
مسئلہ۱۳: کپڑے یا ہاتھ پر نجس رنگ لگایا یا ناپاک مہندی لگائی تو اتنی مرتبہ دھوئے کہ صاف پانی گرنے لگے پاک ہوجائے گا۔ اگرچہ کپڑے یا ہاتھ پر رنگ باقی ہو۔ (عالمگیری و منیہ وغیرہ)

پتلی نجاست پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۱۴: زعفران یا کوئی رنگ کپڑا رنگنے کے لیے گھولا تھا، اس میں کسی بچے نے پیشاب کردیا، یا اور کوئی نجاست پڑگئی تو اس سے اگر کپڑا رنگ لیا تو تین بار دھوڈالیں پاک ہو جائے گا۔
مسئلہ۱۵: کپڑے یا بدن پر ناپاک تیل لگاتھا تین مرتبہ دھونے سے پاک ہوجائے گا، اگرچہ تیل کی چکنائی موجود ہو اس تکلف کی ضرورت نہیں کہ صابن یا گرم پانی سے دھوئے لیکن اگر مردار کی چربی لگی تھی تو جب تک اس کی چکنائی نہ جائے پاک نہ ہوگا۔ ( مینہ و بہار)
مسئلہ۱۶: اگر چھری میں خون لگ گیا یا سری میں خون بھر گیا اور اُسے آگ میں ڈال دیا یہاں تک کہ خون جل گیا تو چھری اور سری پاک ہوگئی۔ ( منیہ و بزازیہ)

نچوڑنے کی حد

مسئلہ۱۷: نجاست اگر پتلی ہے تو تین مرتبہ دھونے اور تین مرتبہ اچھی طرح نچوڑنے سے پاک ہوگا، اچھی طرح نچوڑنے کا یہ مطلب ہے کہ ہر شخص اپنی طاقت بھر اس طرح نچوڑے کہ اگر پھر نچوڑے تو اس سے کوئی قطرہ نہ ٹپکے، اگر کپڑے کا خیال کرکے اچھی طرح نہیں نچوڑا تو پاک نہ ہوگا۔ (عالمگیری وقاضی خان)
مسئلہ۱۸: اگر دھونے والے نے اچھی طرح نچوڑ لیا مگر ابھی ایسا ہے کہ اگر کوئی دوسرا شخص جو طاقت میں اس سے زیادہ ہے وہ نچوڑے تو دو ایک بوند ٹپک سکتی ہے تو اس کے حق میں پاک اور اس دوسرے کے حق میں ناپاک ہے، اس دوسرے کی طاقت کا اعتبار نہیں

ہاں اگر یہ دھوتا اور اتنا ہی نچوڑتا تو پاک نہ ہوتا۔
مسئلہ۱۹: پہلی اور دوسری مرتبہ نچوڑنے کے بعد ہاتھ پاک کرلینا بہتر ہے اور تیسری بار نچوڑنے سے کپڑا بھی پاک ہوگیا اور ہاتھ بھی اور جو کپڑے میں اِتنی تری رہ گئی ہو کہ نچوڑنے سے ایک آدھ بوند ٹپکے تو کپڑا ا ور ہاتھ دونوں ناپاک ہیں ۔
مسئلہ۲۰: پہلی یا دوسری بار ہاتھ پاک نہیں کیا اور اس کی تری سے کپڑے کا پاک حصہ بھیگ گیا تو یہ بھی ناپاک ہوگیا، پھر اگر پہلی بار نچوڑنے کے بعد بھیگا ہے تو اسے دو مرتبہ دھونا چاہیے اور دوسری مرتبہ نچوڑنے کے بعد ہاتھ کی تری سے بھیگا ہے تو ایک مرتبہ دھویا جائے یوہیں اگر کپڑے سے جو ایک مرتبہ دھو کر نچوڑ لیا گیا ہے کوئی پاک کپڑا بھیگ جائے تو یہ دوبار دھویا جائے اور اگر دوسری مرتبہ نچوڑنے کے بعد اس سے وہ پاک کپڑا بھیگا تو ایک بار دھونے سے پاک ہوجائے گا۔
مسئلہ۲۱: کپڑے کو تین مرتبہ دھو کر ہر مرتبہ خوب نچوڑ لیا ہے کہ اب نچوڑنے سے نہ ٹپکے گا، پھر اس کو لٹکا دیا اور اس سے پانی ٹپکا تویہ پانی پاک ہے اور اگر خوب نہیں نچوڑا تھا تو یہ پانی ناپاک ہے۔
مسئلہ۲۲: دودھ پیتے لڑکے اور لڑکی کا ایک ہی حکم ہے ، یعنی ان کا پیشاب کپڑے یا بدن پر لگا تو تین بار دھونا اور نچوڑنا پڑے گا تب پاک ہے۔ (عالمگیری وغیرہ)

جو چیز نچوڑنے کے قابل نہیں اس کے پاک کرنے کاطریقہ

مسئلہ۲۳: جو چیز نچوڑنے کے قابل نہیں جیسے چٹائی، جوتا، برتن، وغیرہ اس کو دھو کر چھوڑ

دیں کہ پانی ٹپکنا بندہوجائے یوں ہی دوباراور دھوئیں ، تیسری مرتبہ جب پانی ٹپکنا بند ہوگیا وہ چیز پاک ہوگئی اسی طرح جو کپڑا اپنی نازکی کے سبب سے نچوڑنے کے قابل نہیں اُسے بھی یوہیں پاک کیا جائے۔

لوہے تانبے چینی وغیرہ کے برتن اور سامان پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۲۴: اگر ایسی چیز ہو کہ اس میں نجاست جذب نہ ہو جیسے چینی کے برتن یا مٹی کا پرانا استعمالی چکنا برتن یا لوہے تانبے پیتل وغیرہ دھاتوں کی چیزیں ، تو اُسے فقط تین بار دھولینا کافی ہے اس کی بھی ضرورت نہیں کہ اسے اتنی دیر تک چھوڑیں کہ پانی ٹپکنا موقو ف ہوجائے۔
مسئلہ۲۵: ناپاک برتن کو مٹی سے مانجھ لینا بہتر ہے۔
مسئلہ۲۶: پکایاہوا چمڑا ناپاک ہوگیا تو اگر اسے نچوڑ سکتے ہیں تو نچوڑیں ورنہ تین مرتبہ دھوئیں اور ہر مرتبہ اتنی دیر تک چھوڑ دیں کہ پانی ٹپکنا بند ہوجائے۔ (عالمگیری و قاضی خان)
مسئلہ۲۷: لوہے کی چیز جیسے چھری، چاقو، تلوار وغیرہ جس میں نہ زنگ ہو، نہ نقش و نگار ہو اگر وہ نجس ہوجائے تو اچھی طرح پونچھ ڈالنے سے پاک ہوجائے گی اور اس صورت میں نجاست کے دَلدار یا پتلی ہونے میں کچھ فرق نہیں یوہیں چاندی، سونے، پیتل ، گلٹ اور ہر قسم کی دھات کی چیزیں پونچھنے سے پاک ہوجاتی ہیں ، بشرطیکہ نقشی نہ ہوں اور اگر نقشی ہوں یا لوہے میں زنگ ہو تو دھوناضروری ہے، پونچھنے سے پاک نہ ہوں گی۔

آئینہ وغیرہ پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۲۸: آئینہ اور شیشے کی تمام چیزیں اور چینی کے برتن یا مٹی کے روغنی برتن یا پالش کی

ہوئی لکڑی، غرض وہ تمام چیزیں جن میں مسام نہ ہوں کپڑے یا پتے سے اس قدر پونچھ لیے جائیں کہ اثر بالکل جاتا رہے تو پاک ہوجاتی ہیں ۔
مسئلہ۲۹: ناپاک زمین اگرخشک ہوجائے اور نجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے تو پاک ہوگئی مگر اس سے تیمم کر نا جائز نہیں ، نماز اس پر پڑھ سکتے ہیں ۔ (عالمگیری وغیرہ)
مسئلہ۳۰: جو چیز سوکھنے یا رگڑنے وغیرہ سے پاک ہوگئی اس کے بعد بھیگ گئی تو ناپاک نہ ہوگی۔ (بزازیہ)

کھال پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۳۱: سور کے سوا ہر مردار جانور کی کھال، سکھانے سے پاک ہوجاتی ہے چاہے اس کو کھاری نمک وغیرہ کسی دوا سے پکا لیا ہو یا فقط دھوپ یا ہوا یا دُھول میں سکھالیا ہو کہ اس کی تمام تری مٹ کر بدبو جاتی رہی ہو تو دونوں صورتوں میں پاک ہوجائے گی اس پر نماز درست ہے۔ (ہدایہ ، شرح وقایہ ، عالمگیر ی وغیرہ)
مسئلہ۳۲: سور کے سوا ہر جانور، حلال ہو یا حرام، جب کہ ذبح کے قابل ہو اور بِسْمِ اللّٰہ کہہ کر ذبح کیا گیا تو اس کا گوشت اور کھال پاک ہے کہ نمازی کے پاس اگر وہ گوشت ہے یا اس کی کھال پر نماز پڑھی تو نماز ہوجائے گی مگر حرام جانور ذبح سے حلال نہ ہوجائے گا، بلکہ حرام ہی رہے گا، پاک ہونا اور بات ہے، حرام ہونا اور بات ہے دیکھو مٹی پاک ہے بلکہ پاک کرنے والی ہے، لیکن حد ضرر تک مٹی کھانا حرام ہے۔ (منیہ و ہدایہ وغیرہ)
مسئلہ۳۳: رانگ، سیسہ پگھلانے سے پاک ہوجاتا ہے۔ (عالمگیری)

شہد پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ۳۴: شہد ناپاک ہوجائے تو اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس سے زیادہ پانی اس میں ڈال کر اِتنا پکائیں کہ سب پانی جل جائے اور جتنا شہد تھا اِتنا رہ جائے، تین مرتبہ اسی طرح پکائیں توشہد پاک ہوجائے گا۔

تیل گھی پاک کرنے کا طریقہ

اسی ترکیب سے نجس تیل بھی پاک کرلیں ، تیل پاک کرنے کا ایک اور طریقہ یہ بھی ہے کہ جتنا تیل ہواتنا ہی اس میں پانی ڈال کر خوب ہلائیں پھر اوپر سے تیل نکال لیں اور پانی پھینک دیں ۔ اس طرح تین بار کریں تیل پاک ہوجائے گا۔ (منیہ وعالمگیری) اگر گھی نجس ہوجائے تو پگھلا کر انہیں طریقوں میں سے کسی طریقہ سے پاک کرلیں ۔
مسئلہ۳۵: جو کپڑا دو تہ کا ہو، اگر ایک تہہ اس کی نجس ہوجائے تو اگر دونوں ملا کر سی لیے گئے ہوں تو دوسری تہ پر نماز جائز نہیں اگر سلے نہ ہوں تو جائز ہے۔
مسئلہ۳۶: لکڑ ی کا تختہ ایک رُخ سے نجس ہو گیا تو اگر اتناموٹا ہے کہ موٹائی میں چر سکے تو اُلٹ کر اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں ۔ (منیہ )
مسئلہ۳۷: جو زمین گوبر سے لیپی گئی، اگرچہ سوکھ گئی ہو اس پر نماز جائز نہیں ہاں اگرسوکھ گئی اوراس پر کوئی موٹا کپڑا بچھالیا تو اُس کپڑے پر نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

درخت اور دیوار اور جڑی اینٹ کیسے پاک ہوتی ہے ؟

مسئلہ۳۸: درخت اور گھاس اور دیوار، ایسی اینٹ جو زمین میں جڑی ہے یہ سب خشک

ہوجانے سے پاک ہوگئے اور اگر اینٹ جڑی ہوئی نہ ہوتو خشک ہونے سے پاک نہ ہوگی بلکہ دھونا ضروری ہے یوہیں درخت یا گھانس سوکھنے سے پہلے کاٹ لیں تو طہارت کے لیے دھونا ضروری ہے۔ (عالمگیری منیہ وغیرہ)

________________________________
1 – ایندھن کے لیے گوبر کے سوکھائے ہوئے تھاپے۔

Exit mobile version