حکایت نمبر493: مخلص بندے
حضرتِ سیِّدُناجنید ِ بغدادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی فرماتے ہیں کہ:”ایک رات میں نے حضرتِ سیِّدُناسَرِی سَقَطِیِ علیہ رحمۃ اللہ القوی کے ہاں قیام کیا۔جب رات کاکچھ حصہ گزر گیاتوآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:”اے جنید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ!کیاتم سوگئے ہو؟”میں نے عرض کیـ: ”حضور!میں جاگ رہاہوں۔”فرمایا:ابھی ابھی میں نے خواب میں دیکھاکہ میرے پاک پروردگارعَزَّوَجَلَّ نے مجھے اپنی بارگاہ میں بُلاکر ارشاد فرمایا: ”اے سَرِی !کیاتُوجانتاہے کہ میں نے مخلوق کوکیوں پیدافرمایا؟”میں نے عرض کی :”اے میرے خالق عَزَّوَجَلَّ مجھے معلوم نہیں۔”ارشادفرمایا:”میں نے مخلوق کوپیداکیاتوسب نے مجھ سے محبت کادعویٰ کیا۔پھرمیں نے دنیا کو پیدا کیا تو دس ہزار(10000) میں سے نوہزار(9000)میری محبت سے غافل ہوکردنیاکی محبت میں کھوگئے۔پھر میں نے جنت کو پیدا فرمایاتوہزارمیں سے نو سو (900) میری محبت سے غافل ہوکرجنت کی محبت میں کھوگئے ۔ میں نے ان پرکچھ آلام و مصائب نازل کیئے توان مصیبتوں کی وجہ سے سومیں سے نوے (90)میری یادسے غافل ہوگئے۔بقیہ دس (10) بچے۔میں نے ان سے کہا:”نہ تو تم نے دنیاکاارادہ کیا،نہ جنت کی رغبت کی اورنہ ہی مصیبتوں کی وجہ سے بھاگے،بتاؤ تم کیا چاہتے ہو؟”انہوں نے کہا:”اے ہمارے علیم
وخبیرپروردگارعَزَّوَجَلَّ تُوہماری چاہت کوخوب جاننے والاہے۔”ارشادفرمایا:”میں تم پر ایسی ایسی آزمائشیں اور مصیبتیں ڈالوں گاکہ جنہیں بلندوبالاپہاڑبھی برداشت نہیں کرسکتے ، کیااس صورت میں بھی تم صبروشکرکے ساتھ استقامت پرقائم رہو گے؟” عرض کی : ”اے ہمارے پروردگارعَزَّوَجَلَّ !تُو جانتاہے کہ اب تک تُونے ہم پرجتنی مصیبتں نازل کیں ہم ان سب پر راضی رہے اورآئندہ بھی ہرحال میں تجھ سے راضی رہیں گے۔”
اللہ تبارک وتعالیٰ نے ارشادفرمایا:”تم ہی میرے مخلص بندے ہو۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)