میاں بیوی کا باہمی برتاؤ
(۱)’’عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَوْ کُنْتُ آمرُ أَحَدًا أَنْ یَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا‘‘۔ (1)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ اللہ کے سوا کسی (د وسرے ) کو سجدہ کرے تو عورت کو ضرور حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے (لیکن چونکہ غیر خدا کو سجدہ حرام ہے اس لیے ایک عورت اپنے شوہر کو سجدہ تو نہیں کرسکتی البتہ اس کے لیے شوہر کی اطاعت کا حکم ضرور ہے )۔ (ترمذی)
(۲)’’ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیُّمَا امْرَأَۃٍ مَاتَتْ وَزَوْجُہَا عَنْہَا رَاضٍ دَخَلَتِ الْجَنَّۃ َ‘‘۔ (2)
حضرت ام سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ا نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ جو عورت اس حال میں انتقال کرے کہ اس کا شوہر اس سے راضی اور خوش ہو تو وہ عورت جنتی ہے ۔ (ترمذی)
(۳)’’عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَکْمَلُ الْمُؤْمِنِینَ إِیمَانًا أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا وَخِیَارُکُمْ خِیَارُکُمْ لِنِسَائِہِمْ‘‘۔ (3)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا مسلمانوں میں کامل الایمان وہ شخص ہے جو اپنے اخلاق میں سب سے اچھا ہو اور تم میں سب سے زیادہ بہتر وہ لوگ ہیں جو اپنی بیویوں کے لیے سب سے بہتر ہوں۔ (ترمذی)
(۴)’’عَنْ حَکِیمِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ الْقُشَیْرِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا حَقُّ زَوْجَۃِ أَحَدِنَا عَلَیْہِ قَالَ أَنْ تُطْعِمَہَا إِذَا طَعِمْتَ وَتَکْسُوَہَا إِذَا اکْتَسَیْتَ وَلَا تَضْرِبْ الْوَجْہَ وَلَا تُقَبِّحْ وَلَا تَہْجُرْ إِلَّا فِی الْبَیْتِ‘‘۔ (1)
حضرت حکیم بن معاویہ قشیری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ! ہم میں سے کسی کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے ؟ فرمایا کہ جب تم کھائو تواسے کھلائو اور جب تم پہنو تو اسے پہنائو اور( اگر کسی خلافِ
شرع بات پر سزا دینی ہو تو) اس کے منہ پر نہ مارو، اور اسے برا نہ کہو اور اسے نہ چھوڑو مگر گھر میں۔ (ابوداود، مشکوۃ)
(۵)’’عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَتْ عِنْدَ الرَّجُلِ امْرَأَتَانِ فَلَمْ یَعْدِلْ بَیْنَہُمَا جَاء یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَشِقّہُ سَاقِطٌ‘‘۔ (2)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ ان کے درمیان عدل و انصاف نہ کرے تو قیامت کے دن اس حال میں اُٹھے گا کہ اس کے جسم کا ایک دھڑ الگ ہوگیا ہوگا۔ (مشکوۃ)
٭…٭…٭…٭