مسبوق کی تعریف اور احکام

مسبوق کی تعریف

مسبوق وہ ہے جو جماعت میں اُس وقت شامل ہوا جب کہ کچھ رکعتیں امام پڑھ چکا تھااور آخر تک امام کے ساتھ رہا۔ منفرد کے معنی اکیلا پڑھنے والا جو جماعت کے ساتھ نہ پڑھے۔
مسئلہ۳۱: مسبوق نے امام کو قعدے میں پایا تو اس طرح شامل ہو کہ پہلے نیت کرکے کھڑا ہو اور سیدھے کھڑے رہنے کی حالت میں تکبیر تحریمہ کہہ کر پھر دوسری تکبیر کہتا ہوا قعدے میں جائے۔ اگر رکوع یا سجدہ میں پائے تب بھی یوں ہی کرے اگر پہلی تکبیر کہنے میں رکوع کی حد تک جھک گیا تو نماز نہ ہوگی۔
مسئلہ۳۲: مسبوق چار رکعت والی نماز میں چوتھی رکعت میں جماعت میں شامل ہوا تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوجائے اور ایک رکعت اَلْحَمْد اور سورۃ کے ساتھ پڑھ کر قعدہ کرلے اور پھر کھڑا ہو جائے اور اِس میں بھی اَلْحَمْد اور سورۃ پڑھے اور اس رکعت پر قعدہ نہ کرے بلکہ ایک رکعت اور پڑھے صرف اَلْحَمْد کے ساتھ اور اس آخری رکعت پر قعدہ وغیرہ کرکے نماز ختم کرے یعنی علاوہ امام کے ساتھ والے قعدہ کے اس کو دو قعدے اور ادا کرنے ہوں گے ایک قعدہ ایک رکعت کے بعد اور دوسرا قعدہ اُس قعدہ کے بعد دو رکعت اَور پڑھ کر۔
مسئلہ۳۳: مسبوق مغرب کی تیسری رکعت میں شریک ہوا تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوجائے اَلْحَمْد و سورۃ کے ساتھ ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کرکے پھر کھڑا ہوجائے اوراَلْحَمْد و سورۃ پڑھ کر رکعت پوری کرے اور قعدہ اَخیرہ کرکے نماز ختم کرے۔ یعنی اپنی دونوں رکعتوں میں ہر رکعت پر قعدہ کرے اور دونوں رکعتوں میں اَلْحَمْداور سورۃ پڑھے۔ اس میں بھی دو قعدے ہوئے علاوہ امام کے قعدہ کے۔
مسئلہ۳۴: چار رکعت والی نماز کی تیسری ر کعت میں شامل ہو ا تو امام کے بعد دو رکعت اور پڑھے اور ان دونوں میں اَلْحَمْداور سورۃ ضرور پڑھے۔
مسئلہ۳۵: پہلی رکعت چھوٹ گئی تو امام کے بعد ایک رکعت پڑھے اَلْحَمْد اور سورۃ کے ساتھ۔
مسئلہ۳۶: مسبوق نے بھول کر امام کے ساتھ سلام پھیر دیا تو نماز نہ گئی، پوری کرے۔ اگر بالکل ساتھ ساتھ پھیرا ہے تو سجدہ سہو بھی نہیں اور اگر امام کے ذرا بعد پھیرا تو سجدہ سہو واجب ہے اور اگر قصداً سلام پھیرایہ سمجھ کر کہ مجھے بھی امام کے ساتھ سلام پھیرنا چاہیے تو نماز جاتی رہی پھر سے پڑھے۔ (ردالمحتار،درمختار)

Exit mobile version