ستر کتنا فرض ہے ؟ اور مرد اعضائے عورت کیا ہیں

نماز کی دوسری شرط :
سترِعورت کا بیان

ستر کتنا فرض ہے ؟

یعنی نماز کے لیے کم سے کم کتنا بدن ڈھکا رہنا ضروری ہے۔
مسئلہ۱: مرد کے لیے ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک عورت (چھپانے کی چیز) ہے، یعنی اتنے بدن کا چھپانا فرض ہے، ناف کا چھپانا فرض نہیں لیکن گھٹنا ڈھکنا فرض ہے۔
مسئلہ۲: آزاد (1) عورتوں اور خنثٰی مشکل کے لیے سارا بدن عورت ہے، سوائے منہ اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں اُن کا چھپانا بھی فرض ہے۔
مسئلہ۳: اگر عورت نے اتنا باریک دوپٹا جس سے بال کی سیاہی چمکے اوڑھ کر نماز پڑھی تو نماز نہ ہوگی۔
مسئلہ۴: باندی کے لیے سارا پیٹ اور پیٹھ اور دونوں پہلو اور ناف سے گھٹنوں تک عورت ہے۔
مسئلہ۵: جن اَعضاء کا چھپانا فرض ہے ان میں سے کوئی عضو اگر چوتھائی سے کم کھل گیا تو
نماز ہو جائے گی اور اگر چوتھائی عضو کھل گیا اور فوراً چھپا لیا جب بھی نماز ہوگئی اور اگر بقدر ایک رکن یعنی تین مرتبہ سُبْحٰنَ اللّٰہ کہنے کے برابر کھلا رہا یا قصداً کھولا اگر چہ فوراً چھپالیا نماز جاتی رہی۔

مرد میں اَعضائے عورت نو ہیں

مسئلہ۶: مرد میں اَعضائے عورت نو ہیں : {۱} ذَکر {۲} اُنثیین دونوں مل کر ایک {۳} دُبر {۴،۵} ہر ایک سرین ایک ایک مستقل عورت ہے اور {۶،۷} ہر ران علیحدہ علیحدہ ایک عورت ہے {۸} ناف کے نیچے سے لے کر عضو تناسل کی جڑ تک اور اس کی سیدھ میں پیٹھ اور دونوں کروٹوں کی جانب سے مل کر ایک عورت ہے {۹} دُبر و اُنثیین کے درمیان کی جگہ ایک مستقل عورت ہے۔
یہ جو نو اَعضائے عورت گنائے گئے ہیں ان میں سے ہر ایک، ایک عضو ہے، یعنی ایک کا چوتھائی سے کم کھل گیا تو نماز ہو جائے گی۔
مسئلہ۷: اگر چند اَعضا میں کچھ کچھ کھلا رہا کہ ہر ایک اُس عضو کی چوتھائی سے کم ہے مگر مجموعہ ان کاان کھلے ہوئے اَعضاء میں جو سب سے چھوٹا ہے اس کی چوتھائی کے برابر ہے تو نماز نہ ہوئی، مثلاً عورت کے کان کا نواں حصہ اور پنڈلی کا نواں حصہ کھلا رہا تو مجموعہ ان دونوں کا کان کی چوتھائی کے برابر ضرور ہے، لہٰذا نماز اس صورت میں نہ ہوگی۔
(عالمگیری و ردالمحتار)
مسئلہ۸: نماز شروع کرتے وقت اگر کسی عضو کی چوتھائی کھلی رہی یعنی اسی حالت پر اَللّٰہُ اَکْبَر کہا تو نماز شروع نہ ہوئی۔ (ردالمحتار)

________________________________
1 – آزاد سے مراد جو غلام یا باندی نہ ہو اس کتاب میں جہاں جہاں آزاد کا لفظ آیا ہے اس سے مراد یہی ہے کہ شرعی طور پر غلام نہ ہو۔ ۱۲ (منہ)

Exit mobile version