ماں کی شان
حمل سے پہلے اورحمل کے بعد ماں کوبالخصوص آرزو ہوکہ بچہ یابچی وہ نصیب ہوں جو دارین میں فلاح وبہبودی کا موجب ہو۔ حمل کے دوران بالخصوص ہمیشہ اکل حلال وصدقِ مقال پر عمل ہو، زیادہ سے زیادہ نیکی کی عادت ہو اس کے اثرات بچے یابچی پرپڑتے ہیں ۔
حضرت خواجہ قطب الدین کاکی وسیدنا غوث اعظم جیلانی قدس سرہما ودیگر اولیائے کاملین
کے حالات سے ظاہر ہے کہ ان کے دورانِ حمل ماں شب بیداروں ،عبادت گزاروں ، ذکرواذکار میں مشغول رہیں تو اولاد وہ پیدا ہوئی جنھوں نے اسلام میں نام پیداکیا۔نرینہ اولاد کی خواہش مند خاتون حمل کے دوران انگلی سے پیٹ پر مندرجۂ ذیل کلمات لکھے ۔
اِنْ کَانَ ھٰذَا وَلَدًا فَاُسَمِّیْہِ مُحَمَّدًا
حمل کے دوران ہمیشہ باوضو رہنے کی کوشش کرے ۔پیدائش کے بعد،بچے کو باوضو ہو کر دودھ پلائے اور بسم اللہ پڑھ کر بچے کے منہ میں پستان دے اوراسی دوران درود شریف وردزبان رہے۔ ناپاکی (سوائے ضروری امر کے)کی حالت میں ہر گزدودھ نہ پلائے اورخود کو اسی طرح بنائے جیسے حضرت امیر خسرورحمۃ اﷲعلیہ نے اپنی بیٹی کو نصیحت سے نوازا۔