کتاب الطہارت وضو

کتاب الطہارت وضو

(۱) عَنْ أَبِی مَالِک الأَشْعَرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الطُّہُورُ شَطْرُ الْإِیمَانِ۔ (1)
حضرت ابو مالک اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ پاکیزگی نصف ایمان ہے ۔ (مسلم شریف)
(۲) عَنْ عُثْمَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ خَرَجَتْ خَطَایَاہُ مِنْ جَسَدِہِ حَتَّی تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِہِ۔ (2)
حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ سرکارِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ جو شخص وضو کرے اور اچھا وضو کرے تو اس کے گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں۔ (بخاری، مسلم)
(۳) عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا وُضُو ء لِمَنْ لَمْ یَذْکُرْ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ۔ (3)
حضرت سعید بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ رسولِ کریم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم نے فرمایا کہ جس نے وضو کے شروع میں بسم اللہ نہ پڑھی اس کا وضو (کامل) نہیں۔ (ترمذی، ابن ماجہ)
(۴) عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا لَبِسْتُمْ وَإِذَا تَوَضَّأْتُمْ فَابْدَئُ وْا بِأَیَامِنِکُمْ۔ (1)
عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ جب کپڑا پہنو یا وضو کرو تو اپنے داہنے سے شروع کرو۔ (احمد، ابوداود)
(۵) عَنْ عُثْمَانَ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ ثَلاَ ثًا ثَلاَ ثًا وَقَالَ ہَذَا وُضُوئِی وَوُضُوئُ الْأَنْبِیَائِ قَبْلِی۔ (2)
حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ رسولِ کریم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم نے تین تین مرتبہ وضو فرمایا اور فرمایا کہ یہ میرا اور مجھ سے پہلے جو انبیائے کرام علیہم السلام تھے ان کا وضو ہے ۔ (مشکوۃ)
(۶) عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ السِّوَاکُ مَطْہَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ۔ (3)
حضرت عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ا نے کہا کہ سرکارِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ مسواک منہ کو پاک کرنے والی اور پروردگار کو راضی کرنے والی چیز ہے ۔ (احمد ، دارمی)
(۷) عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِی لَأَمَرْتُہُمْ بِتَاخِیْرِ الْعِشَائِ وَبِالسِّوَاکِ عَنْدَ کُلِّ صَلَاۃٍ۔ (4)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ رسول عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم نے فرمایا کہ اگر میں اپنی امت کے لیے دشوار نہ سمجھتا تو انہیں حکم دیتا کہ وہ عشاء کی نماز دیر سے پڑھیں اور ہر نماز کے لیے مسواک کریں۔ (بخاری، مسلم)
٭…٭…٭…٭

________________________________
1 – ’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الطھارۃ، باب سنن الوضوء ، الحدیث: ۴۰۱، ج۱، ص۹۲.
2 – ’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الطھارۃ، باب سنن الوضوء، الحدیث: ۴۲۴، ج۱، ص۹۵.
3 – ’’المسند‘‘ للإمام أحمد بن حنبل، حدیث عائشہ، الحدیث: ۲۶۰۷۳، ج۱۰، ص۷۸، ’’سنن الدارمی‘‘، کتاب الطھارۃ، باب السواک مطھرۃ للفم، الحدیث: ۶۸۴، ج۱، ص۱۸۴.
4 – ’’صحیح البخاری‘‘، کتاب الجمعۃ، باب السواک یوم الجمعۃ، الحدیث: ۸۸۷، ج۱، ص۳۰۷، ’’صحیح مسلم‘‘، کتاب الطھارۃ، باب السواک، الحدیث: ۴۲۔ (۲۵۲) ص۱۵۲.

Exit mobile version