خضاب کے مسائل
(۱)’’ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ غَیِّرُوا الشَّیْبَ وَلَا تَشَبَّہُوا بِالْیَہُودِ‘‘۔ (1)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ بڑھاپے کو بدل ڈالو یعنی خضاب لگائو اور یہودیوں کے ساتھ مشابہت نہ کرو۔ (ترمذی)
(۲)’’ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحْسَنَ مَا غُیِّرَ بِہِ الشَّیْبُ الْحِنَّاءوَالْکَتَمُ‘‘۔ (2)
حضرت ابو ذر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ سب سے اچھی چیز جس سے سفید بالوں کا رنگ بدلا جائے مہندی اور کتم ہے یعنی
مہندی لگائی جائے یا کتم ۔ (ابوداود)
(۳)’’عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ یَکُونُ قَوْمٌ فِیْ آخِرِ الزَّمَان یَخْضِبُونَ ِ بِھَذَا السَّوَادِ وکَحَوَاصِلِ الْحَمَامِ لَا یَجِدُوْنَ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ‘‘۔ (3)
حضرت ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماسے روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ آخر زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جو کالا خضاب استعمال کریں گے جیسے کبوتر کے پوٹے ۔ وہ لوگ جنت کی خوشبو
نہیں پائیں گے ۔ (ابوداود، نسائی، مشکوۃ)
٭…٭…٭…٭