جمعہ کا بیان قسط دوم

سعی کب واجب ہے ؟

مسئلہ۲۵: پہلی اَذان کے ہوتے ہی سعی واجب ہے اور بیع وغیرہ ان چیزوں کا جو سعی کے منافی ہوں چھوڑ دینا واجب ہے۔ یہاں تک کہ راستہ چلتے ہوئے اگر خرید و فروخت کی تو یہ بھی ناجائز ہے اور مسجد میں خرید و فروخت تو سخت گناہ ہے۔ کھانا کھارہا تھا کہ اذانِ جمعہ کی آواز آئی اگر یہ ڈر ہو کہ کھائے گا تو جمعہ جاتا رہے گا تو کھانا چھوڑ دے اور جمعہ کو جائے۔ جمعہ کے لیے اطمینان و وقار کے ساتھ جائے۔ (عالمگیری، درمختار)

مسئلہ۲۶: خطیب جب منبر پر بیٹھے تو اُس کے سامنے دوبارہ اَذان دی جائے سامنے سے یہ مراد نہیں کہ مسجد کے اندر منبر کے پاس ہو، اس لیے کہ مسجد کے اندر اَذان کہنے کو فقہائے کرام مکروہ فرماتے ہیں ۔ (خلاصہ وعالمگیری وقاضی خان)
مسئلہ۲۷: اذان ثانی بھی بلند آواز سے کہیں کہ اس سے بھی اعلان مقصود ہے اور جس نے پہلی نہ سنی اُسے سن کر حاضر ہو۔ ( بحر وغیرہ)
مسئلہ۲۸: خطبہ ختم ہوجائے تو فوراً اِقامت کہی جائے خطبہ و اِقامت کے درمیان دنیا کی بات کرنا مکروہ ہے۔ (درمختار و بہار)
مسئلہ۲۹: جس نے خطبہ پڑھا وہی نماز پڑھائے۔ دوسرا نہ پڑھائے اور اگر دوسرے نے پڑھا دی جب بھی ہوجائے گی جب کہ وہ ماذون (1 ) ہو۔
مسئلہ۳۰: نماز جمعہ میں بہتر یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سورۃ جمعہ اور دوسری میں سورۃ منافقون یا پہلی میں سَبِّحِ اسْمَ اور دوسری میں ھَلْ اَتٰـکَ پڑھے مگر ہمیشہ اسی کو نہ پڑھے کبھی کبھی اور سورتیں بھی پڑھے۔
مسئلہ۳۱: جمعہ کے دن اگر سفر کیا اور زوال سے پہلے آبادیٔ شہر سے باہر ہوگیا تو حر َج نہیں ورنہ ممنوع ہے۔ (درمختار و بہار وغیرہ)
فائدہ :
جمعہ کے دن روحیں جمع ہوتی ہیں لہٰذا زیارتِ قبور کرنی چاہیے۔ (درمختار و بہار)

________________________________
1 – ماذون: جس کو اجازت دی گئی۔ (۱۲منہ)

Exit mobile version