ملائکہ اور جن کا بیان

        ملائکہ کا بیان

ازاعلیٰ حضرت آقائے نعمت پیرسیدمقبول احمدشاہ قادر ی سہروردی علیہ الرحمہ



فرشتہ اجسام نوری ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انکو یہ طاقت دی ہے کہ جس شکل و صورت کو چاہیں اختیار کرلیں ۔ کبھی وہ انسان کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔
 کبھی دوسری شکل میں مگر عورت کی شکل میں نہیں آتے ۔ عقیدہ ۔ وہ وہی کرتے ہیں جو حکم الٰہی ہے۔ خدا کے حکم کے خلاف کچھ نہیں کرتے  ان کے سپرد مختلف خدمتیں ہیں، وہ نہ مرد ہیں نہ عورت ۔ انکی توہین اور گستاخی کفر ہے۔
عقیدہ فرشتوں کے وجود کا انکار یا یہ کہنا کہ فرشتہ نیکی کے قوت کو کہتے ہیں اور اس کے سوا کچھ نہیں یہ دونوں باتیں کفر ہیں

 جن کا بیان


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

ازاعلیٰ حضرت آقائے نعمت پیرسیدمقبول احمدشاہ قادر ی سہروردی علیہ الرحمہ





 یہ آگ سے پیدا کی گئی ہیں۔ ان کو بھی یہ طاقت ہی کہ جوشکل چاہیں اختیار کرلیں ۔ یہ مرد عورت دونوں بن سکتے ہیں ۔انکی عمریں بہت طویل ہوتی ہیں۔ ان ہی شریروں کو شیطان کہتے ہیں ۔ یہ سب انسانوں کی طرح ذیعقل ارواح اور اجسام والے ہوتے ہیں اور انہیں توالد و تناسل ہوتا ہے۔ کھاتے ،پیتے،مرتے ،جیتے ہیں ۔عقیدہ ۔ ان میں مسلمان بھی ہوتے ہیں اور کافر بھی ۔ مگر ان میں کفار مسلمانوں کی بنسبت بہت زیادہ ہیں اور ان میں کے مسلمان نیک بھی ہیں اور فاسق بھیسنی بھی ہیں اور بد مذہب بھی ، اور ان میں فاسق کی تعداد بہ نسبت انسانوں کے زائد ہے۔ عقیدہ ۔ ان کے وجود کا انکار یا بدی کی قوت کا نام جن
شطان رکھنا کفر ہے۔٭٭٭

(الرشاد شمارہ ۳، تخلیص بہار شریعت)

Exit mobile version