جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے

جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے

(۱)’’ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ الصِّدْقَ بِرٌّ وَإِنَّ الْبِرَّ یَہْدِی إِلَی الْجَنَّۃِ وَإِنَّ الْکَذِبَ فُجُورٌ وَإِنَّ الْفُجُورَ یَہْدِی إِلَی النَّارِ‘‘۔ (1)
حضرت ابن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے ۔ اور جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے اور فسق و فجور دوزخ میں لے جاتا ہے ۔ (مسلم شریف)
(۲)’’عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا کَذَبَ الْعَبْدُ تَبَاعَدَ عَنْہُ الْمَلَکُ مِیْلًا مِنْ نَتْنِ مَا جَائَ بِہِ‘‘۔ (2)
حضرت ابن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس کی بدبوسے فرشتہ ایک میل دور ہٹ جاتا ہے ۔ (ترمذی)
(۳)’’ عَنْ صُفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ أَنَّہُ قِیْلَ لِرَسُوْلِ اﷲ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ جَبَاناً قَالَ نَعَمْ فَقِیْلَ لَہُ أَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ بَخِیْلاً قَالَ نَعَمْ فَقِیْلَ لَہُ أَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ کَذَّابًا قَالَ لَا‘‘۔ (3)
حضرت صفوان بن سلیم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام سے پوچھا گیا کیا مومن بزدل ہوتا ہے ؟ حضور نے فرمایا ہاں(ہوسکتا ہے ) پھر عرض کیا گیا کیا مومن بخیل ہوسکتا ہے ؟ فرمایا ہاں(ہوسکتاہے )پھرپوچھاگیاکیامومن کذّاب یعنی جھوٹا ہوتا ہے ؟ فرمایا نہیں۔ (بیہقی، مشکوۃ)
(۴)’’ عَنْ أُمِّ کُلْثُومٍ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْسَ الْکَذَّابُ الَّذِی یُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ وَیَقُولُ خَیْرًا وَیَنْمِی خَیْرًا‘‘۔ (4)
حضرت اُم کلثوم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا نے کہا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ وہ شخص جھوٹا نہیں ہے جو لوگوں کے درمیان صلح پیدا کرتا ہے اچھی بات کہتا ہے ا ور اچھی بات پہنچاتا ہے ۔
٭…٭…٭…٭

Exit mobile version