جماعت قائم کرنے کا طریقہ

جماعت قائم کرنے کا طریقہ

جماعت اس طرح قائم کی جائے کہ نماز کا جب مستحب وقت شروع ہوجائے تو اذان کہی جائے اس کے بعد سب لوگ با وضو مسجد میں یا جہاں جماعت کرنی ہو جمع ہوں اور سنت
گھر سے پڑھ کر نہ آئے ہوں تو اس سے فارغ ہو کر صف بہ صف بیٹھ جائیں اور امام اپنی جگہ پر بیٹھ جائے۔ اب مؤذّن تکبیر کہے جب حَیَّ عَلَی الْفَلَاح پر پہنچے تب امام اور مقتدی سب لوگ کھڑے ہوجائیں امام نماز اور امامت کی نیت کرے قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃ سے ذرا پہلے اَللّٰہُ اَکْبَر کہہ کے ہاتھ باندھ لے اور پڑھنا شروع کردے اور مقتدی بھی اس نماز اور اقتداء کی نیت کرکے اَللّٰہُ اَکْبَرکہہ کے ہاتھ باندھ لیں اور ثناء پڑھ کر خاموش کھڑے رہیں ۔ جب امام رکوع میں جائے تو مقتدی بھی رکوع کریں اور امام کے ساتھ ساتھ پوری نماز ختم کریں اَلْحَمْداور سورت کے سوا سب کچھ جو نمازوں میں پڑھا جاتا ہے پڑھیں اگر کوئی شخص امام کے شروع کردینے یا کچھ رکعتوں کے پڑھ لینے کے بعد آیا تو وہ بھی اس نماز اور اس امام کے پیچھے پڑھنے کی نیت سے شریک ہوجائے۔ اَخیر میں جب امام سلام پھیرے سب سلام پھیریں لیکن جس کی نماز کچھ چھوٹ گئی ہے وہ سلام نہ پھیرے بلکہ کھڑا ہوجائے اور اپنی چھوٹی ہوئی رکعتوں کو پوری کرکے سلام پھیرے، سلام کے بعد امام اپنے داہنے یا بائیں یا مقتدیوں کی طرف گھوم جائے اور دونوں ہاتھ سینے کے سامنے پھیلا کر دعا مانگے اور مقتدی بھی دعا مانگیں دعا کے بعد اپنی ا پنی جگہ سے ہٹ کر سنت نمازیں پڑھیں ۔
مسئلہ۴۸: امام تکبیر تحریمہ قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃ سے ذرا پہلے کہے اور مقتدی امام کے تکبیر کے بعد تکبیر کہیں ۔ (1 ) (عالمگیری)

________________________________
1 – بہار شریعت میں ہے: جب مکبرقَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃ کہہ لے تو نماز شروع کر سکتا ہے مگر بہتر یہ ہے کہ اقامت پوری ہونے پر شروع کرے۔ (بہارشریعت،ج۱،حصہ۳،ص۵۳۸)

Exit mobile version