جماعت کے ضروری و اہم احکام و مسائل

جماعت کا بیان

جماعت کی بہت تاکید ہے اور اس کا ثواب بہت زیادہ ہے، یہاں تک کہ بے جماعت کی نماز سے جماعت والی نماز کا ثواب ستائیس گنا ہے۔
مسئلہ۱: مردوں کو جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا واجب ہے۔ بلا عذر ایک بار بھی چھوڑ نے والاگنہگاراور سزا کے لائق ہے اور کئی بار ترک کرنے والا فاسق مردُودُ الشَّہادت (1 ) ہے اور اس کو سخت سزا دی جائے گی۔ اگر پڑوسیوں نے سکوت کیا تو وہ بھی گنہگار ہوئے۔

کن نمازوں کے لیے جماعت شرط ہے ؟

مسئلہ۲: جمعہ و عیدین میں جماعت شرط ہے۔ یعنی بغیر جماعت یہ نمازیں ہوں گی ہی نہیں ۔
مسئلہ۳: تراویح میں جماعت سنت کفایہ ہے۔ یعنی محلہ کے کچھ لوگوں نے جماعت سے پڑھی تو سب کے ذمہ سے جماعت چھوڑنے کی برائی جاتی رہی اور اگر سب نے جماعت
چھوڑی تو سب نے برا کیا۔
مسئلہ۴: رمضان شریف کے وتر میں جماعت مستحب ہے۔
مسئلہ۵: سنتوں اور نفلوں میں جماعت مکروہ ہے اور رمضان کے علاوہ وتر میں بھی مکروہ ہے۔
مسئلہ۶: اگر جانتا ہے کہ اعضائے وضو تین تین بار دھونے میں رکعت چھوٹ جائے گی تو بہتر یہ ہے کہ تین بار نہ دھوئے اور رکعت نہ جانے دے اور اگر سمجھتا ہے کہ تین تین بار دھونے میں رکعت تو مل جائے گی مگر تکبیر اُولیٰ نہ پائے گا تو تین تین بار دھوئے۔ (صغیری و بہار شریعت)

جماعت ِثانیہ کا حکم

مسئلہ۷: محلہ کی مسجد میں جس کے لیے امام مقرر ہے محلہ کے امام نے اذان و اِقامت کے ساتھ سنت کے مطابق جماعت پڑھ لی ہے تو اب پھر دوبارہ اَذان و اِقامت کے ساتھ پہلے ہی کی طرح جماعت کرنا مکروہ ہے اور اگر بے اَذان جماعت دوبارہ کی تو حر َج نہیں جب کہ محراب سے ہٹ کر ہو اور اگر پہلی جماعت بے اَذان ہوئی یا آہستہ اَذان ہوئی یا غیروں نے جماعت قائم کی تو پھر جماعت قائم کی جائے اور یہ جماعت جماعت ِثانیہ نہ ہوگی۔ (درمختار وردالمحتار وغیرہ)
مسئلہ۸: جس کی جماعت جاتی رہی اس پر یہ واجب نہیں کہ دوسری مسجد میں جماعت تلاش کرکے پڑھے البتہ اگر ایساکرے تو مستحب ہے۔

کن عذروں سے جماعت چھوڑ سکتا ہے ؟

اِن عذروں سے جماعت چھوڑ سکتا ہے: ایسی بیماری کہ مسجد تک جانے میں مشقت ہو۔ سخت بارش، بہت کیچڑ، سخت سردی، سخت اندھیرا، آندھی، پاخانہ پیشاب ریاح کا بہت زور ہونا، ظالم کا خوف، قافلہ چھوٹ جانے کا ڈر، اندھا ہونا، اپا ہج ہونا، اِتنا بوڑھا ہونا کہ مسجد تک جانے سے مجبور ہو، مال یا کھانے کے ہلاک ہو جانے کا ڈر، مفلس ( 1) کو قرض خواہ کا ڈر، بیمار کی دیکھ بھال کہ یہ اگر چھوڑ کر چلا جائے گا تو اِس کو تکلیف ہوگی یا گھبرائے گا، یہ سب جماعت چھوڑنے کے عذر ہیں ۔
مسئلہ۹: عورتوں کو کسی نماز میں جماعت کی حاضری جائز نہیں ۔ دن کی نماز ہو یا رات کی، جمعہ کی ہو یا عیدین کی، چاہے جوان ہوں یا بڑھیا۔ یوہیں وعظ کی مجلس میں جانا ناجائز ہے۔ (درمختار، بہار شریعت)

ایک مقتدی کہاں کھڑا ہو ؟

مسئلہ۱۰: اکیلا مقتدی مرد اگرچہ لڑکا ہو امام کے برابر دا ہنی طرف کھڑا ہو۔ بائیں طرف یا پیچھے کھڑا ہونا مکروہ ہے، دو مقتدی ہوں تو پیچھے کھڑے ہوں ، برابر کھڑا ہونا مکروہ تنزیہی ہے۔ دو سے زیادہ کا امام کے برابر کھڑا ہونا مکروہ تحریمی ہے۔ (درمختار و بہار)
مسئلہ۱۱: ایک آدمی امام کے برابر کھڑا تھا پھر ایک اور آیا تو امام آگے بڑھ جائے اوریہ آنے والا اس مقتدی کے برابر کھڑا ہوجائے اور اگر امام آگے نہ بڑھے تو یہ مقتدی پیچھے
ہٹ آئے یا خود ہٹ آئے یا آنے والا اس کو پیچھے کھینچ لے۔ لیکن جب مقتدی ایک ہو تو اس کا پیچھے آجانا افضل ہے اور اگر دو ہوں تو امام کا آگے بڑھ جانا افضل ہے۔

صف کے مسائل

مسئلہ۱۲: صفیں سیدھی ہوں اور لو گ مل کر کھڑے ہوں ، بیچ میں جگہ نہ رہے اور سب کے مونڈھے (1 ) برابر ہوں اور امام آگے بیچ میں ہو۔
مسئلہ۱۳: پہلی صف میں اور امام کے قریب کھڑا ہونا افضل ہے لیکن جنازہ میں پچھلی صف میں ہونا افضل ہے۔ (درمختار)
مسئلہ۱۴: مقتدی کو تکبیر تحریمہ امام کے ساتھ یا بعد میں کہنا چاہیے۔ یہاں تک کہ اگر لفظ اللّٰہ تو امام کے ساتھ کہا اور اکبر امام سے پہلے تو نماز نہ ہوگی۔
مسئلہ۱۵: مقتدی کو کسی نماز میں قرأ ت جائز نہیں ۔ نہ اَلْحَمْد،نہ سورۃ خواہ امام زور سے پڑھے یا آہستہ امام کا پڑھنا مقتدی کے لیے کافی ہے۔ (ہدایہ وغیرہ)
مسئلہ۱۶: صفوں کی ترتیب یوں ہونی چاہیے کہ اگلی صفوں میں مرد ہوں اور اس کے بعد لڑکے اور سب سے پیچھے عورتیں ۔ (ہدایہ)
امام کون ہوسکتا ہے ؟
مسئلہ۱۷: امام کو مسلمان، مرد، عاقل و بالغ، نماز کے مسائل کا جاننے والا، غیر معذور ہونا چاہیے کہ اگر امام میں ان چھیئوں باتوں میں سے کوئی بات نہ پائی گئی تواس کے پیچھے نماز نہ
ہوگی۔
مسئلہ۱۸: معذور اپنے مثل معذور کا یا اپنے سے زائد عذر والے کا امام ہوسکتا ہے اور اگر امام مقتدی دونوں کو دو قسم کے عذر ہوں مثلاً ایک کو ریاح کا مرض ہے دوسرے کو قطرے کا تو ایک دوسرے کی امامت نہیں کرسکتا۔ (عالمگیری ، ردالمحتار)
مسئلہ۱۹: تیمم کرنے والا وضو کرنے والوں کا امام ہوسکتا ہے۔ ( ہدایہ وغیرہ)
مسئلہ۲۰: موزوں پر مسح کرنے والا پیر دھونے والوں کی امامت کرسکتا ہے۔ (ہدایہ وغیرہ)
مسئلہ۲۱: کھڑا ہو کر نماز پڑھنے والا بیٹھ کر پڑھنے والے کی اقتداء کر سکتا ہے۔ (ہدایہ، شرح وقایہ)
مسئلہ۲۲: وہ شخص جو رکوع و سجود کرتا ہے وہ اس کے پیچھے نہیں پڑھ سکتا جو اشارے سے پڑھتا ہے لیکن اگر امام و مقتدی دونوں اشارے سے پڑھتے ہوں تو اِقتدا جائز ہے۔ ( ہدایہ، شرح وقایہ)
مسئلہ۲۳: ننگا ستر چھپانے والے کا امام نہیں ہوسکتا۔ (ہدایہ، شرح وقایہ)

________________________________
1 – مردود الشہادت: جس کی گواہی قبول نہ ہو۔فاسق: بدکار، گنہگار۔ (۱۲ منہ)

________________________________
1 – مفلس وہ ہے کہ نہ اس کے پاس روپیہ ہے، نہ متاع (سامَان) وغیرہ۔ (بہارشریعت،ج۳،حصہ۱۶،ص۵۴۴)

Exit mobile version