اِستنجے کے آداب احکام و مسائل

استنجے کا بیان

اِستنجے کے آداب

مسئلہ۱: پاخانہ یا پیشاب پھر تے وقت یا طہارت کرنے میں نہ قبلہ کی طرف منہ ہو نہ پیٹھ، چاہے گھر میں ہو یا میدان میں اور اگر بھول کر قبلہ کی طر ف منہ یا پیٹھ کرکے بیٹھ گیا تو یاد آتے ہی فوراً رُخ بدل دے اس میں اُمید ہے کہ فورا ًاس کے لیے مغفرت فرمادی جائے۔ (فتح القدیر)
مسئلہ۲: بچے کو پاخانہ پیشاب پھرانے والے کو مکروہ ہے کہ اس بچے کا منہ قبلہ کو ہویہ پھرانے والا گنہگارہوگا۔ (عالمگیری)
مسئلہ۳: پاخانہ پیشاب کرتے وقت سورج چاند کی طرف نہ منہ ہو نہ پیٹھ، یوہیں ہوا کے رُخ پیشاب کرنا منع ہے اور ہر ایسی جگہ پیشاب کرنا منع ہے جس سے چھینٹیں اُوپر آئیں ۔
مسئلہ۴: ننگے سر پیشاب پاخانہ کوجانا منع ہے اور یوہیں اپنے ساتھ ایسی چیز لے جانا جس پر کوئی دعا یا اللّٰہ ورسول یا کسی بزرگ کا نام لکھا ہو منع ہے۔ (عالمگیری وغیرہ)

اِستنجے کا طریقہ اور اِستنجے سے پہلے کی دُعا

جب پیشاب پاخانے کو جائے تو مستحب ہے کہ پاخانہ سے باہر یہ پڑھ لے:

بِسْمِ اللّٰہِ۔اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثْ۔ (1)
پھر بایاں پاؤں پہلے اندر رکھیں جب بیٹھنے کے قریب ہو تو کپڑا بدن سے ہٹائے اور ضرورت سے زیادہ بدن نہ کھولے پھر پاؤں کشادہ کرکے بائیں پاؤں پر زور دے کر بیٹھے اور خاموشی سے سر جھکائے فراغت حاصل کرے، جب فارغ ہوجائے تو مرد بائیں ہاتھ سے اپنے آلہ کو جڑ کی طرف سے سرے کی طرف سونتے تاکہ جو قطرے رکے ہوں وہ نکل آئیں پھر ڈھیلوں سے صاف کرکے کھڑا ہوجائے اور سیدھے کھڑے ہونے سے پہلے بدن چھپالے اورباہر آجائے نکلتے وقت پہلے داہنا پیر باہر نکالے اور نکل کر یہ کہے:

اِستنجے کے بعد کی دعا

غُفْرَانَک۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَذْھَبَ عَنِّیْ مَایُوْذِیْنِیْ وَاَمْسَکَ عَلَیَّ مَایَنْفَعُنِیْ۔ (2)
طہارت خانہ میں داخل ہونے کے لیے دعا
پھر طہارت خانے میں یہ دُعا پڑھ کر جائے:
بِسْمِ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی دِیْنِِ الْاِسْلَامِ
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ الَّذِیْنَ
لَاخَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوْن۔ (3)

پہلے تین بار ہاتھ دھوئے پھر بیٹھ کر داہنے ہاتھ سے پانی بہائے اور بائیں ہاتھ سے دھوئے اور پانی کا لوٹا اونچا رکھے تاکہ چھینٹیں نہ پڑیں ۔ پہلے پیشاب کا مقام دھوئے پھر پاخانہ کا مقام دھوئے، دھوتے وقت پاخانہ کا مقام سانس کا زور نیچے کو دے کر ڈِھیلا رکھے اور خوب اچھی طرح دھوئے، یہاں تک کہ دھونے کے بعد ہاتھ میں بو باقی نہ رہ جائے، پھر کسی پاک کپڑے سے پونچھ ڈالے اور اگر کپڑا نہ ہو تو بار بار ہاتھ سے پونچھے کہ برائے نام تری رہ جائے اور اگر وسوسہ کا غلبہ ہو تو رومالی پر پانی چھڑک لے پھر اس جگہ سے باہر آکر یہ دعا پڑھے:

طہارت خانہ سے باہر آنے کی دعا

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ الْمَآئَ طَہُوْرًا وَّالْاِسْلَامَ نُوْرًاوَّقَآئِدًا
وَّدَلِیْلًا اِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی وَاِلَی الْجَنَّاتِ النَّعِیْمِ۔اَللّٰہُمَّ حَصِّنْ
فَرْجِیْ وَطَہِّرْ قَلْبِیْ وَمَحِّصْ ذُنُوبِیْ۔ (1)
مسئلہ۵: آگے یا پیچھے سے جب نجاست نکلے تو ڈھیلوں سے اِستنجاء کرنا سنت ہے اور اگر صرف پانی ہی سے طہارت کرلی تو بھی جائز ہے مگر مستحب یہ ہے کہ ڈھیلے لینے کے بعد پانی سے طہار ت کرے، ڈھیلوں سے طہارت اس وقت کافی ہوگی جب کہ نجاست سے
مخرج کے آس پاس کی جگہ ایک درہم سے زیادہ آلودہ نہ ہو اگر درہم سے زیادہ جگہ میں لگ جائے تو دھونا فرض ہے مگر پہلے ڈھیلا لینا اب بھی سنت رہے گا۔

گرمی جاڑے کے اِستنجے کا فرق

پاخانہ کے بعد مرد کے لیے ڈھیلوں کے استعمال کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ گرمی کے موسم میں پہلا ڈھیلا آگے سے پیچھے کو لے جائے اور دوسرا ڈھیلا پیچھے سے آگے کی طرف لائے اور تیسرا پھر آگے سے پیچھے کو لے جائے اور جاڑے کے موسم میں پہلا ڈھیلا پیچھے سے آگے کی طرف لائے اور دوسرا آگے سے پیچھے اور تیسرا پیچھے سے آگے لائے۔
مسئلہ۶: عورت ہر موسم میں پہلا ڈھیلا آگے سے پیچھے لے جائے اور دوسرا پیچھے سے آگے لائے اور تیسراپھر آگے سے پیچھے لے جائے۔ (قاضی خان، عالمگیری)
مسئلہ۷: اگر تین ڈھیلوں سے پوری صفائی نہ ہو تو اور ڈھیلے یوں ہی لے، پانچ، سات، نو وغیرہ طاق عدد۔

________________________________
1 – ترجمہ: اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کے نام سے، اے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں پلیدی اور شیاطین سے۔
2 – ترجمہ:اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) سے مغفرت کا سوال کرتا ہوں۔حمد ہے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کے لیے جس نے مجھ سے وہ چیز دور کی جو مجھے اذیت دیتی اور وہ چیز باقی رکھی جو مجھے نفع دے گی۔
3 – ترجمہ: اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کے نام سے جو بہت بڑا ہے اور اسی کی حمد ہے خدا کا شکر ہے کہ میں دین اسلام پر ہوںاے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) !تو مجھے توبہ کرنے والوں اور پاک لوگوں میں سے کردے جن پر نہ خوف ہے اور نہ وہ غم کریں گے۔

________________________________
1 – ترجمہ: حمد ہے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کے لیے جس نے پانی کو پاک کرنے والا اور اسلام کو نور اور خدا تک پہنچانے والا اور جنت کا راستہ بتانے والا کیا،اے اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) تو میری شرم گاہ کو محفوظ رکھ اور میرے دل کو پاک کر اور میرے گناہ دور کر ۔

Exit mobile version